اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ کے سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انکشاف کیا ہے کہ لیاقت باغ میں بے نظیر بھٹو کو محمد خان چانچڑ نے فائرنگ کر کے قتل کیا ،اس کی گاڑی سلو نامی پیپلز پارٹی کا کارکن چلا رہا تھا جو جنوبی افریقہ میں مارا گیا ۔
انہوں نےدعویٰ کیا کہ بی بی کو قتل کرنے کا پیغام جاوید خان جیل سے لے کر آئے تھے اور یہ جیل میں ڈاکٹر تھے۔سابق صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پہلے منہ نہ کھولنا میری غلطی تھی، کچھ وجوہات اور دوستی کے باعث میں نے پہلے اپنا منہ نہیں کھولاانہوں نے کہا مجھے نہیں پتہ تھا کہ آصف زرداری ملک توڑنا چاہتے ہیں اور یہ ایک بھارتی ایجنٹ ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ میں یہ سب جان کر اپنا منہ نہیں کھولوں گا ۔ وقت آنے پر عوام کو سب باتوں سے آگاہ کروں گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف نے بھی الزام عائد کیا تھا کہ بینظیر بھٹو کا قتل آصف علی زرداری نے کروایا۔جس پر پیپلز پارٹی کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا تھا ْسابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے بھی ان الزامات کی تردید کی گئی تھی اور پرویز مشرف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ اتنے ہی شیر ہیں تو پاکستان واپس آئیں اور عدالتوں کا سامنا کریں ۔پیپلزپارٹی کے دیگر رہنمائوں کی جانب سے بھی بینظیر کو قتل کرنے سے متعلق پرویز مشرف کے دعوے کو قطعی بے بنیاد قرار دیا تھا۔واضح رہے کہ بینظیر کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ سے خطاب کرنے کے بعد گولی مار کر شہید کر دیا گیا تھا۔