اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان گروپ میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار علی خان نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے اپنی ہونی والی ملاقات میں نواز شریف کا مریم نواز کو پارٹی صدر بنانے کے پیغام پر صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ آج نواز شریف اور ان کی جماعت مسلم لیگ (ن) کے بحران کی ذمہ دار مریم نواز اور ان کا مخصوص گروپ ہی ہے،
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف ہفتہ کو لندن روانہ ہوں گے جہاں وہ اپنے بھائی میاں محمد نواز شریف کو چوہدری نثار کے موقف سے آگاہ کریں گے، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کے دن شہباز شریف نے چوہدری نثار سے ملاقات کی تھی جس میں میاں شہباز شریف نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو میاں محمد نواز شریف کا اہم پیغام پہنچایا کہ میاں نواز شریف مریم نواز کو پارٹی کا صدر بنانا چاہتے ہیں، جس پر چوہدری نثار علی خان نے دو ٹوک موقف دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کی قیادت میں کسی صورت بھی کام نہیں کیا جا سکتا کیونکہ آج کل پارٹی کے جو حالات ہیں اور خود نواز شریف جن حالات سے گزر رہے ہیں ان سب بحرانوں کی ذمہ دار مریم نواز اور ان کی ٹیم ہے، دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز بھی مریم نواز کے خلاف ہیں کیونکہ پہلے شہباز شریف کو پارٹی صدر بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا مگر پھر پارٹی صدر کا فیصلہ تبدیل کر لیا گیا، یہی وجہ ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سابق وزیر داخلہ تقریباً ایک ہی موقف رکھتے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ہفتہ کے روز چوہدری نثار کا پیغام لے کر لندن روانہ ہوں گے اور چوہدری نثار کے موقف سے میاں محمد نواز شریف کو آگاہ کریں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں محمد نواز شریف کے لندن جانے کے بعد بہت سے اراکین پارلیمنٹ اور سینئر رہنماؤں نے چوہدری نثار علی خان سے ملاقاتیں کی ہیں اور ان کے موقف کی تائید کی ہے، یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلد مسلم لیگ (ن) میں چوہدری نثار علی خان کا ایک بہت بڑا گروپ سامنے آئے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس میں کتنی صداقت ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔