اسلام آباد(آئی این پی)چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کا بلدیاتی نظام غلطیوں سے بھرا ہے لگتا ہے جلدبازی میں قانون کہیں سے کاپی پیسٹ کیا گیا ہو،کسی نے بلدیاتی قانون کا تفصیل سے جائزہ ہی نہیں لیا،لگتا ہے جلد آزجلدالیکشن کرانے کی کوشش کی گئی۔جمعہ کو
پارٹی سے نکالے گئے،خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی نمائندوں کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، اس موقع پر وکیل نے کہا کہ پارٹی ہدایات کے باوجودمنتخب نمائندوں نے مخالفین کو ووٹ دیا،جے یو آئی لکی مروت کے پانچ کونسلرز کو پارٹی سے نکالا گیا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ ریکارڈ پرایسی کوئی بات موجود نہیں ہے،جب پارٹی نے ہدایات ہی نہیں دی تو خلاف ورزی کیسی؟اس پروکیل نے جواب دیا کہ تحریک انصاف نے ضلع ناظم ایبٹ آباد کو پارٹی سے نکالا،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کا بلدیاتی نظام غلطیوں سے بھرا ہے۔ لگتا ہے جلدبازی میں قانون کہیں سے کاپی پیسٹ کیا گیا،کسی نے بلدیاتی قانون کا تفصیل سے جائزہ ہی نہیں لیا،لگتاہے جلد آز جلدالیکشن کرانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ واضح نہیں لکی مروت میں جے یو آئی کا امیدوار کون تھا؟ٓٓاس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ پارٹی کا
امیدوار ہی نہ ہوتو ووٹ دینے والا آزادہوتاہے،عدالت نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔