اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے لندن میں قیام بڑھانے کا فیصلہ کر لیا، تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قیام میں توسیع کے فیصلے کے بعد نئے وزیرخزانہ کے لیے مشاورت شروع کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت کی طرف سے وارنٹ گرفتاری اور اکاؤنٹس منجمد کرنے کے بعد اسحاق ڈار نے لندن میں قیام بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا حدیبیہ پیپر ملز کیس کی وجہ سے فی الحال پاکستان آنے کا امکان بھی نہیں،
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قیام میں توسیع کا فیصلہ ضمانت سے مشروط نہیں، حدیبیہ کیس میں سپریم کورٹ کی سماعت میں کیس کیا رخ اختیار کرتا ہے یہ ضرور دیکھا جائے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قیام میں توسیع کے فیصلے کے بعد نئے وزیر خزانہ کے لیے مشاورت بھی شروع کر دی گئی ہے، نئے وزیر خزانہ کے لیے سرتاج عزیز اور مفتاح اسماعیل امیدوار ہیں ان میں مفتاح اسماعیل سرفہرست ہیں، اس کے علاوہ مشیر خزانہ کے لیے علی جہانگیر کے نام پر غور کیا جا رہا ہے۔ نیب کی طرف سے گزشتہ روز وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں اس کے علاوہ ان کی تمام جائیداد کی خرید و فروخت اور منتقلی پر پابندی لگا دی گئی ہے، نیب نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس میں موجود تمام رقم کہیں منتقل نہیں ہوسکتی اور ان کے تمام اکاؤنٹس کو منجمد کردیا جائے، اگر کسی ادارے نے اس کی خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس سے پہلے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت نے اثاثہ جات کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے جو وزارت داخلہ کو بھجوا دیے گئے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نیب ریفرنس پر ضمانت قبل از گرفتاری کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ نیب نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی ہے جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔