اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شریف خاندان کا احتساب عدالت میں پیش نہ ہونا ان کی گرفتاری کا باعث بن سکتا ہے، تفصیلات کے مطابق آئینی اور قانونی ماہرین کا کہناہے کہ احتساب عدالت میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے شریف خاندان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو سکتے ہیں
پھر بھی پیش نہیں ہوتے تو اشتہاری قرار دیا جا سکتا ہے جبکہ دوسری صورت ان کی شنوائی کا حق ساقط کرکے ان کی غیر موجودگی میں کارروائی کا آغاز ہو سکتا ہے۔ ایک قومی روزنامہ کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ ملک قیوم کا کہنا ہے کہ اگر کسی کو نوٹس کی تعمیل ہو گئی اور پھر وہ پیش نہیں ہوتا تو وارنٹ گرفتاری جاری ہوں گے۔ اس کے علاوہ سینئر قانون دان حامد خان نے ان کو اشتہاری بھی قرار دیا جا سکتا، اس کے علاوہ نظر ثانی اپیل مسترد ہونے کے بعد پیش نہ ہونے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ ڈاکٹر خالد رانجھا نے کہا کہ وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد مزید کارروائی شروع ہو گی۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ بار کے سابق صدر علی ظفر نے کا کہنا ہے کہ اشتہاری ہونے پر 3 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری آفتاب باجوہ کا کہنا ہے کہ نیب کے سیکشن 88 کے مطابق ان کی تمام جائیداد بھی ضبط ہو سکتی ہے۔ قانونی ماہرین کے مطابق ان کا احتساب عدالت پیش نہ ہونا ان کی مشکلات میں اضافہ کر سکتا ہے۔