اسلام آباد(اے این این ) مسلم لیگ (ن )کی حکومت نے ملک کے سب سے اہم خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی)میں اعلی عہدوں پر سویلین کے شیئر کو بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وزارت دفاع کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر آئی ایس آئی میں سویلین کے سب سے بڑے عہدے ڈائریکٹر جنرل(ڈی جی)کی تعداد کو ایک سے بڑھا کر چار تک کرنے کی تجویز کی منظوری دیدی۔
پاکستانی خفیہ ایجنسی میں سویلین کا سب سے بڑا عہدہ ڈی جی کا ہوتا جو 21گریڈ کا افسر جبکہ آرمی کے موجودہ میجر جنرل کے برابر ہوتا ہے۔پاکستان میں اب تک اس پوزیشن کیلئے صرف ایک ہی سویلین ڈی جی ہوا کرتا تھا۔اس کے علاوہ وزارتِ دفاع کی سمری میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز(ڈی ڈی جیز)کی تعداد بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی، تاہم وزیر اعظم نے یہ تعداد 8 سے بڑھا کر 15 کرنے کی منظوری دے دی۔وزارتِ دفاع کی سمری میں گریڈ 20 پر ایڈیشنل ڈی ڈی جیز کی 7 اسامیاں بنانے کی سفارشات پیش کی گئیں تھیں۔وزیر اعظم ہاؤس سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وزارتِ دفاع کی سفارشات کا بغور جائزہ لیا اور اسے خوش اسلوبی کے ساتھ منظور کیا۔نظر ثانی اسٹیبلشمنٹ ڈیفنس انٹیلی جنس سروسز (ڈی آئی ایس) ڈائریکٹوریٹ جنرل آئی ایس آئی کے ڈھانچے کے عنوان سے وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ حکم نامے پر وزیر اعظم کے سیکریٹری فواد حسن فواد نے دستخط کیے جسے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میاں اسد حیا ت الدین اور وزارت خزانہ اور وزارت دفاع کو ارسال کیا گیا۔تاہم سکیورٹی ایجنسی کے حکام نے اس نئی پیشرفت پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا،
تاہم انہوں نے کہا کہ چونکہ آئی ایس آئی وزیر اعظم کے ماتحت کام کرتی ہے لہٰذا ادارے میں نئی آسامیاں بڑھانے کا فیصلہ ان کا ہے۔پاکستان کی سب سے اہم خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی 1948 میں پاکستان کے انٹیلی جنس کے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کے لیے قائم کی گئی۔ابتدا میں یہ آرمی کے ایک اور خفیہ ادارے ملٹری انٹیلی جنس(ایم آئی )کے ساتھ کام کرتا تھا جس کا ہیڈ کوارٹر زراولپنڈی میں تھا۔
آئی ایس آئی کو 1950 میں اندرونی اور بیرونی سطح پر پاکستان کی سالمیت اور اس کے مفادات کی حفاظت کیلئے علیحدہ ٹاسک دیا گیا، اور اس کا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔سویت افغان جنگ میں پاکستان کے اس ادارے کو مزید تقویت ملی اور اسی دوران آئی ایس آئی میں سویلین کیلئے آسامیاں قائم کی گئیں۔آئی ایس آئی کے سابق افسر کے مطابق 2005 میں اس وقت کے صدر پاکستان جنرل(ر) پرویز مشرف نے آئی ایس آئی کے سویلین ڈی جی کی پوسٹ کی منظوری دی تھی۔حکام کے مطابق ادارے میں سویلین عہدیداران کی ترقی کا عمل نہایت سست روی کا شکار تھا، تاہم ادارے میں 20 اور 21گریڈ کے افسران کے اضافے کے ساتھ سویلین کی ترقیوں میں تیزی آئے گی۔