سکھر (آئی این پی )قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ن لیگ کو سپریم کورٹ کا فیصلہ ماننا پڑے گا،نئے چیئرمین نیب کے لیے کوئی نام فائنل نہیں ہوا، بینظیر بھٹو قتل کیس کے ری ٹرائل کی تیاریاں جاری ہیں ، آئندہ دو سے تین دن میں انسداد دہشتگردی
عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی جائیگی ،الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اس کے احکامات نہ ماننا اس ادارے کی توہین ہے، عمران خان کو الیکشن کمیشن کے احکامات ماننے چاہئیں ۔ ہفتہ کو سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پی پی رہنما نے کہاکہ عمران خان نوازشریف کے لیے کہتے ہیں کہ وہ اداروں کے فیصلے نہیں مانتے،عمران خان خود بھی تو اداروں کے فیصلے نہیں مانتے،الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اس کے احکامات نہ ماننا اس ادارے کی توہین ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ سیاست میں کوئی دوست یا دشمن نہیں ہوتادیگرجماعتوں کواپنا اپوزیشن لیڈرلانے کا حق ہے۔ ایم کیوایم اورپی ٹی آئی کی قربت پر مجھے تو کوئی اعتراض نہیں، دونوں جماعتیں ایک دوسرے کی نظر میں بہتر ہوگئی ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بینظیر بھٹو قتل کیس کے ری ٹرائل کی تیاریاں جاری ہیں ، آئندہ دو سے تین دن میں انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر
کردی جائیگی۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اسمبلی کی مدت چار سال ہونی چاہئے ، پیپلزپارٹی اسمبلی کی مدت 4سال کرنے پر راضی ہے،ن لیگ نے بھی اگلے الیکشن سے اسمبلی کی مدت 4سال کرنے پر رضامندی ظاہرکی۔انہوںنے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ میں ترقیاتی کام کئے ہیں اور اس کے تحت صوبے میں
11ہزار کلومیٹر نئے رو ڈ بنائے ہیں ،ہرمحکمے میں ایمانداری سے کام کیا۔ سکھرمیں آرٹ اینڈڈیزائن کالج بن رہا ہے،سات ارب کی لاگت سے کینسر اسپتال بن رہا ہے اور 8 ارب کی ایس آئی یوٹی بن رہی ہے، کے پی کے میں اگر سندھ جیسا کام بھی ہوا ہو تو میں ان کو سراہوں گا۔خیبر پختونخوا میں سندھ کے
مقابلے میں 25فیصد کام بھی نہیں ہوئے ۔