’’اقتصادی تعاون تنظیم کا پاکستان میں اجلاس‘‘ ترکی سمیت بڑے ممالک نے کیا اعلان کر دیا؟

1  مارچ‬‮  2017

اسلام آباد (این این آئی) ترکی اور ایران نے خطے کی ترقی کیلئے علاقائی تعاون تنظیم کے اجلاس کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رابطوں کو فروغ دینے سے ہی ایشیاء میں ترقی اور خوشحالی کویقینی بنایا جاسکتاہے ٗمقاصد کے حصول کیلئے تعاون جاری رکھیں گے ٗ رکن ممالک کو تجارت،ٹرانسپورٹ اور توا نائی کے اہم شعبوں پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے ۔بدھ کو یہاں اقتصادی تعاون تنظیم کے تیرویں سربراہ اجلاس

سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہم ای سی او ممالک کو ہائی ویز کے زریعے ایک دوسرے کیساتھ منسلک کر دیں گے کیونکہ رابطوں کو فروغ دینے سے ہی ایشیاء میں ترقی اور خوشحالی کویقینی بنایا جاسکتاہے،اس ضمن میں ایران اقتصادی تعاون تنظیم کو مزید مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ 13ویں ای سی او سربراہ اجلاس کا پاکستان میں انعقاد نیک شگون ہے اور اس سے تنظیم کے طویل مدتی منصوبوں پر عملدرآمدد میں مدد ملے گی۔ایران کے صدر حسن روحانی نے کہاکہ 21 ویں صدی ایشیا کی ابھرتی ہوئی معیشت کا دورہے اورمستقبل میں مواصلاتی روابط سے یورپ اورایشیا منسلک ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ مغرب تک رسائی کیلئے مشرقی مواصلاتی ذرائع موثراورمختصرترین ہیں، اقتصادی سرگرمیاں مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو رہی ہیں کیونکہ ای سی او ممالک سے گزرنے والا راستہ مغرب کے لیے مختصر ترین روٹ ہے۔ اقتصادی تعاون تنظیم کے ممالک میں رابطوں کا فروغ مواصلاتی شعبے میں ترقی کا باعث بنے گا جب کہ روابط کا فروغ ایشیائی ممالک کے مستقبل اورترقی کی ضمانت ہے۔آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خطے میں ترقی اور خوشحالی کیلئے رکن ملکوں کے درمیان انفراسٹرکچر،رابطوں اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں باہمی تعاون پر خصوصی

زور دیا۔انہوں نے اسلام فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کی مذمت کی اورواضح کیا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور اسے دہشت گردی سے کسی صورت منسلک نہیں کرنا چاہیے۔صدر الہام نے نگورنا کاراباخ کے مسلے پر بھر حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف نے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تجارت،سرمایہ کاری اور توانائی کے وسائل کا موثر استعمال علاقائی تعاون کے اہم عناصر

ہیں۔ای سی او ممالک کو خطے میں ٹرانسپورٹ اور توانائی نیٹ ورک کی سہولت کیلئے مشترکہ انفراسٹرکچرمنصوبوں پر عملدرآمد پر خصوصی توجہ مرکوز کرنیکی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ای سی او کی سرگرمیاں رکن ممالک میں سماجی اقتصادی ترقی،غربت میں کمی اور معیار زندگی میں بہتری میں معاون و مدد گار ہونا چاہئے۔ امام علی رحمانوف نے ٹرانسپورٹ کوریڈور کے ذریعے سڑکوں اور سمندری راستوں کی

ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔امام علی رحمانوف نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم جغرافیائی لحاظ سے بہت اہم ہے اور ای سی او فورم سے مختلف شعبوں میں تعاون کی نشاندہی ہو گی۔ انہوںنے کہاکہ مشترکہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اوربنیادی ضرورتوں پرتوجہ دینا ہوگی ٗ رکن ملکوں کی ترقی تاجکستان کی پالیسی کا حصہ ہے۔ خطے میں قابل تجدید توانائی کے وسائل موجود ہیں، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی کی

ضرورت ہے جبکہ مستقبل کی ضروریات کے لیے پانی کے وسائل کو محفوظ بنانا ہو گا۔امام علی رحمانوف نے کہا کہ رکن ملکوں میں مناسب شراکت داری پر بھی توجہ کی ضرورت ہے اور ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی، مشترکہ حکمت عملی سے قدرتی آفات کے نقصانات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اور خطے کے مسائل کے حل کے لیے مکمل تعاون کریں گے، ترقی کے

اہداف کے حصول کے لیے وژن 2025 پر عملدرآمد کرانا ہو گا، ای سی او ممالک کو علاقائی اور عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ وسط ایشیائی ممالک کی راہداری کے لیے افغانستان انتہائی اہم ملک ہے اور افغانستان میں امن وامان پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ کرغزستان کے وزیر اعظم سورن بائف جین بیکوف نے کہا کہ پاکستان کی قیادت میں اقتصادی تعاون تنظیم باہمی اقتصادی تعاون کے فوائد حاصل کرنے کے لئے

تیزی کے ساتھ ترقی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مابین مختلف شعبوں باالخصوص تجارت، ٹرانسپورٹ، زراعت، معیشت، سیاحت اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانا چاہیے۔ کرغزستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ ایکو رکن ممالک کی مشترکہ اور اجتماعی سوچ تنظیم کو ایک فعال پلیٹ فارم بنائے گی جو باہمی تعاون کو فروغ دینے اور علاقے میں ترقی و خوشحالی لانے میں کردار

ادا کر سکے گی۔ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ای سی او کے رکن ممالک کو توانائی کے شعبے میں تعاون کی ضرورت ہے۔ترکی کے صدر نے زراعت،ماحولیات اور سیاحت کے شعبوں میں بھی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ترکی بنیادی ڈھانچے کے متعدد بڑے منصوبوں پر عملدرآمد کر رہا ہے جو ترکی کو پڑوسی ممالک اور خطے کے دیگر ملکوں کیساتھ ریل،سڑک،سمندر اور فضائی راستوں کے

زریعے منسلک کریگا۔اس میں استنبول میں دنیا کے سب سے بڑے ائر پورٹ کی تعمیر بھی شامل ہے۔ رجب طیب اردوان نے سیاسی تنازعات حل کرنے اور دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔انہوںنے کہاکہ ترکی نے علاقائی ترقی کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے ہیں، علاقائی ترقی کے منصوبوں میں شرکت کیلئے رکن ممالک کو دعوت دیتا ہوں۔

 

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…