چارسدہ (نیو زڈیسک ) باچاخان یونیورسٹی چارسدہ میں دہشت گردوں کے حملے کے 4 روز بعد ایک مرتبہ پھرسے تدریسی عمل شروع کر دیا گیا ہے ۔ یونیورسٹی میں سکیورٹی کیفول پروف انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری یونیورسٹی کے چاروں اطراف تعینات ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی میں دہشت گردوں نے خون کی ہولی کھیلی لیکن اس کے باوجود باہمت طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد ایک مرتبہ پھر تعلیم کے حصول کے لئے یونیورسٹی پہنچ گئی ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ نے تدریسی عمل دوبارہ شروع کر دیا ہے ،یونیورسٹی میں طلبہ کی جانب سے شہداء کے لیے فاتخوانی کی گئی ہے اور احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی ہے ۔یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کے فل پروف انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ یونیورسٹی کھولنے کافیصلہ طلبہ کے فائدہ کے پیش نظر کیا گیا ہے ، پولیس مکمل تعاون کر رہی ہے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات ہیں اب ،یونیورسٹی طلبا کنے کہا ہے کہ دہشت گرد ہمیں ڈرا نہیں سکتے انہیں قلم کی طاقت سے شکست دیں گے۔واضح رہے کہ 20 جنوری کو دہشت گردوں نے دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یونیورسٹی میں داخل ہوکر یونیورسٹی عملے سمیت 20 طالبعلموں کو فائرنگ کر کے شہید کردیا تھا جب کہ جوابی کارروائی میں چاروں حملہ آور مارے گئے تھے۔