ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

پاکستانی وفد کا ایران میں اس طرح استقبال دیکھنے میں نہیں آیا جیسے سعودی عرب میں ہوا،خصوصی رپورٹ

datetime 21  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیو زڈیسک)سینئر صحافی اور اینکر پرسن جاوید چوہدری نے اپنے دورہ ایران سے متعلق لکھتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے نفسیاتی اور سماجی سطح پر جتنا والہانہ پن سعودی عرب میں دیکھا اتنا ہمیں ایران میں نظر نہیں آیا‘ سعودی عرب نے پاکستانی قیادت کے اعزاز میں شاہی عصرانے کا اہتمام کیا اور اس میں ملک کے تمام اہم لوگوں کو مدعو کیا تھا‘ سعودی افواج کے سربراہ بھی لنچ پر موجود تھے‘ وفد کے تمام ارکان کو محل میں بھی لے جایا گیا‘ ہم لوگ شاہ کے قریب تک پہنچ گئے‘ میں نے ان کے سامنے کھڑے ہو کر ”سیلفیز“ بنائیں اور کسی نے مجھے منع نہیں کیا‘ ہم لوگ میٹنگ کے دوران محل کے مختلف کونوں میں بیٹھے رہے اور محل کا عملہ ہماری خدمت کرتا رہا‘ سعودی حکومت نے ہمیں شاہی ہوٹل میں بھی ٹھہرایا جبکہ اس کے مقابلے میں ایران کا رویہ سخت تھا‘ ائیرپورٹ پر پروٹوکول کی گاڑیاں بھی کم تھیں‘ ہمیں ملاقات سے پہلے شہر میں ایک ایسے ہوٹل میں لے جایا گیا جس کا پورچ بہت چھوٹا تھا چنانچہ وزیراعظم کے سوا وفد کے تمام ارکان سڑک پر گاڑیوں سے اترے اور پیدل چل کر لابی تک پہنچے‘ ان میں آرمی چیف بھی شامل تھے‘ ایرانی حکومت اگر چاہتی تو اس سے بہتر انتظام کر سکتی تھی‘ یہ وفد کو سٹیٹ گیسٹ ہاﺅس بھی لے جا سکتی تھی‘ سٹیٹ گیسٹ ہاﺅس صدارتی محل کے قریب بھی تھا اور یہ وفد کےلئے باعث عزت بھی ہوتا‘ پاکستانی وفد نے آدھ گھنٹہ نائب صدراسحاق جہانگیری سے ملاقات کی اور ایک گھنٹہ صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات ہوئی‘ ملاقات کی صرف چھ لوگوں کو اجازت دی گئی‘ باقی وفد صدارتی محل کے باہر فٹ پاتھ پر کھڑا رہا‘ اس دوران ایران کی خفیہ ایجنسی کے اہلکار دنیا ٹی وی کے اینکر پرسن وجاہت سعید خان کا کیمرہ بھی چھین کر لے گئے‘ یہ کیمرہ بعد ازاں طارق فاطمی اور ایرانی وزیر خارجہ کی باہمی کوشش سے واپس ملا لیکن اس سے میموری کارڈ غائب تھا‘ یہ سلوک دنیا کے کسی ملک میں صدر یا وزیراعظم کے وفد میں شامل سینئر صحافیوں کے ساتھ نہیں ہوتا‘ ہم کیونکہ چند گھنٹوں کے وقفے سے ریاض سے تہران پہنچے تھے چنانچہ ہمیں اس رویئے سے زیادہ تکلیف ہوئی‘ ہم لوگوں نے سعودی عرب کو زیادہ مہمان نواز‘ حلیم اور گرم جوش پایا جبکہ اس کے مقابلے میں ایرانیوں کا رویہ سخت‘ سرد اور غیر سفارتی تھا‘ ایران کے سیکورٹی اہلکاروں نے بھی ہمیں دوست کی طرح ”ٹریٹ“ نہیں کیا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…