کوئٹہ (نیوز ڈیسک)سابق صدر پرویز مشرف کو اکبر بگٹی قتل کیس سے بری کر دیا گیا ہے۔ سابق صدر کے ساتھ کیس سے بری ہونے والوں میں آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور شعیب نوشیروانی کے نام بھی شامل ہیں ، دونوں افراد کی جانب سے دائر بریت کی درخواستوں کو منظور کر لیا گیا ہے۔ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے جمیل بگٹی کی جانب سے اکبر بگٹی کی قبر کشائی کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا گیا۔ اکبر بگٹی کو 2006 ء میں قتل کیا گیا تھا جس میں سابق صدر پرویز مشرف کو نامزد کیا گیا تھا ، تفصیلا ت کے مطا بق پیر کے روز انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج جان محمد جمالی نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کی۔عدالت نے اکبر بگٹی کے بیٹے نوابزادہ جمیل بگٹی کی، والد کی قبر کشائی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تقریباً پانچ سال بعد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پرویز مشرف آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور شعیب نوشیروانی کو کیس سے بری کردیا۔یاد رہے کہ بلوچستان کے اہم رہنما نواب اکبر خان بگٹی 26 اگست 2006 کو کوہلو میں اس وقت کے صدر اور آرمی چیف پرویز مشرف کے حکم پر کیے جانے والے ایک کریک ڈاؤن میں اس وقت ہلاک ہوگئے تھے، جب وہ ایک غار میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ان کے بیٹے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزیرِ اعظم شوکت عزیز اور دیگر اعلیٰ حکام کو اس قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔بگٹی نے مسلح مہم کے ذریعے صوبائی حکومت سے بلوچستان کے قدرتی وسائل سے بڑا حصہ اور مزید خود مختاری کا تقاضہ کیا تھا۔ ان کی موت سے صوبے بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور آج تک بلوچستان کے حالات معمول پر نہیں آسکے۔