اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان نے ایران اور سعودی عرب سے مثبت اشاروں کے بعد ان دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کم کر انے کیلئے کوششیں تیز کر دیں اور اس مقصد کے لئے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کل پیر کو سعودی عرب اور پرسوں منگل کوایران کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں وہ دنوں ممالک کی قیادت سے دوطرفہ کشیدگی کے خاتمے کے بارے میں بات چیت کریں گے ٗ آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہونگے وزیر اعظم ہاؤس کے ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کم کر انے کیلئے کوششیں تیز کر دی ہیں اور دونوں ملکوں سے قریبی اعلیٰ سطحی رابطوں میں ملنے والے مثبت اشاروں کے بعد اب وزیر اعظم محمد نواز شریف پیر کوسعودی عرب اور منگل کو ایران کا دورہ کرینگے ۔پروگرام کے مطابق وزیر اعظم ایران میں ایرانی صدر حسن روحانی اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کرینگے جبکہ سعودی عرب میں ان کی ملاقات سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبد العزیز سے ہوگی ۔ ذرانع کے مطابق اس دورے میں وزیر اعظم کے ہمراہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف، مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق بھی ساتھ ہونگے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پہلے روز سے ہی سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کم کر انے کے لیے کوشاں ہیں اور اس مقصد کے لئے سعودی عرب کے وزیرخارجہ اور وزیردفاع کے پاکستان کے دوروں میں بات چیت ہوئی اور اس دوران وزیراعظم کا ایرانی حکام سے بھی قریبی رابطہ رہا۔توقع ہے کہ وزیر اعظم محمد نوازشریف وطن واپسی پر اپنے رفقاء اور اعلیٰ قائدین کو دورے کے نتائج سے آگاہ کریں گے جبکہ آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے کرینگے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان میں ایک روزہ قیام کے بعد اگلے روز سوئٹرز لینڈ روانہ ہونگے جہاں ان کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں ہونگی جن میں بھی باہمی دلچسپی کے دیگر امور سمیت ایران سعودی عرب کے درمیان کشیدگی ختم کر انے کیلئے صلاح مشورہ کئے جائینگے ۔وزیر اعظم کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوگا ۔واضح رہے کہ پاکستان ایک طویل عرصے سے سعودی عرب کا اتحادی ہے اور حال ہی میں سعودی عرب کے وزیر دفاع اور نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیر خارجہ عادل الجبیر نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان السعود نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران وزیر اعظم محمد نواز شریف اور پاکستان فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی تھی۔