ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

پاک امریکہ بزنس کونسل پاکستانی مصنوعات کیلئے ترجیحی مارکیٹ رسائی کیلئے امریکی قانون سازوں پر زورڈالیں ٗوزیر اعظم

datetime 14  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ پاک امریکہ بزنس کونسل پاکستانی مصنوعات کیلئے ترجیحی مارکیٹ رسائی کیلئے امریکی قانون سازوں پر زورڈالیں ٗ انسداد دہشت گردی کا جامع آپریشن ضرب عضب حوصلہ افزاء نتائج دے رہا ہے ٗدہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچائینگے ٗ پاکستان تمام پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے ٗہمارے عوام کو غربت سے باہر نکالنے کے لئے ہمیں پہلے خطے میں امن قائم کرنا ہوگا ۔وہ جمعرات کو یہاں پاک امریکہ بزنس کونسل کے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کے موقع پر کونسل سے خطاب کررہے تھے ۔ پاک امریکہ بزنس کونسل کے چیئرمین مائلز ینگ، نائب چیئرمین محمود خان، امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور امریکی تاجروں، ایگزیکٹو افسران، سرمایہ کاروں اور صنعتی لیڈرز کے 14 رکنی وفد پر مشتمل تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم مضبوط اداروں اور ولولہ انگیز معیشت کے ساتھ جمہوری ملک کی حیثیت سے اپنی حقیقی صلاحیت کے حصول کی راہ پر گامزن ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان چند مقامات میں شامل ہے جس کا بہترین جغرافیہ اور وسائل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بڑھتی ہوئی شہری ترقی، موزوں آبادکاری، ترقی کرتا متوسط طبقہ، معاشی طور پر بااختیار خواتین اور نوجوان موجود ہیں جو ترقی کا اہم ذریعہ ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ دنیا میں پاکستان انتہائی پرکشش سرمایہ کار نظام ہے جہاں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو 100 فیصد منافع اور آسانی سے غیر ملکی زرمبادلہ میں تبدیل کرنے کی سہولت موجود ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نجی شعبہ کو اقتصادی ترقی کا بڑا ذریعہ تصور کرتا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مزید معاشی مواقع کے فروغ کے لئے ایک ضروری عمل انگیز سمجھتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایک ولولہ انگیز نجی شعبہ اپنے شہریوں کو بہترین خدمات کی فراہمی کے لئے حکومتی صلاحیت کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت نے ادارہ جاتی ڈھانچوں کے ساتھ سازگار فضاء کی فراہمی کا تہیہ کر رکھا ہے جو نجی شعبہ کی ترقی میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں شروع کئے جانے والے 46 ارب ڈالر کے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ پاکستانی معیشت اور اس کی مستقبل کی صلاحیت پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معاشی یکجہتی میں اضافہ کرے گی اور پورے خطے اور اس سے آگے خوشحالی لائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ جو پاکستان کا انتہائی اہم معاشی اور تجارتی شراکت دار ہے، کی معروف کمپنیوں نے پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور بہترین منافع حاصل کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی اس حقیقت کا آئینہ دار ہے کہ جن امریکی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی، نے بھاری منافع حاصل کیا اور اب مستقبل پہلے سے بھی بہتر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ امریکی چیمبر آف کامرس امریکی معیشت کو ولولہ انگیز بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ بزنس کونسل کے ذریعے امریکی چیمبر آف کامرس پاکستان کی قریبی اور بااعتماد شراکت دار ہے جس نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے لئے قابل تعریف کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنایا ہے۔ انہوں نے بالخصوص چیئرمین مائلز ینگ اور ان کی ٹیم کا اس حوالے سے کوششوں کا شکریہ ادا کیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کے دورہ سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت و سرمایہ کاری میں اضافہ کے لئے نئے امکانات کو فروغ دے گا۔ وزیراعظم نے پائیدار شراکت داری کیلئے اپنی کمٹمنٹ کا اعادہ کیا جس سے ماضی میں بھی دونوں ممالک کو بڑا فائدہ ہوا اور مستقبل میں بھی اس سے بھرپور فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ 1947ء سے قریبی دوطرفہ شراکت دار ہیں ٗ دونوں ممالک نے سالہا سال سے ایک مساوی شاندار معاشی شراکت داری قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کا ایک بڑا ذریعہ ہے جو پاکستان کی برآمدات کے لئے ایک بڑی منڈی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان 18 کروڑ عوام کا ایک ولولہ انگیز ملک ہے جہاں لوگ بڑے محنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو کٹھن اور کثیر جہتی چیلنج درپیش ہیں تاہم انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ انہیں صحیح طور پیش نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ان چیلنجوں کے حل کے لئے نمایاں کوششیں کی گئی ہیں۔ وزیراعظم نے پاکستان کی داخلی سلامتی کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ داخلی سلامتی ترقی کے سازگار ماحول کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں شاندار بہتری آئی ہے جو اچھے نظم و نسق اور عوامی خدمت کے لئے بھی ضروری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے شاندار میکرو اقتصادی اشاریئے اپنی کارکردگی خود بیان کر رہے ہیں۔ سالوں تک دہشت گردی سے متاثر ہونے کے باعث ہم نے بحیثیت قوم ہر قیمت پر دہشت گردی کے خاتمے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کا جامع آپریشن ضرب عضب حوصلہ افزاء نتائج دے رہا ہے۔ سال 2007ء کے بعد 2015ء میں دہشت گردی کے کم واقعات ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے رجحان کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے معاشی محاذ پر ہونے والی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابیاں بھی مثالی طور پر حوصلہ افزاء ہیں۔ مالی سال 2015ء میں ہماری جی ڈی پی میں 4.26 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سات سالوں میں سب سے زیادہ شرح ہے۔ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں افراط زر تاریخی کم ترین 2 فیصد کی شرح پر ہے۔ ہماری حکومت کے پہلے دو سالوں میں فی کس آمدن بڑھ کر 12.91 فیصد ہو گئی ہے۔ اسی عرصہ کے دوران بجٹ خسارہ کو 8.21 فیصد سے کم کر کے 5.3 فیصد پر لایا گیا ہے۔ ہمارے ٹیکسوں کے محصولات میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ہم نے اس راہ پر گامزن رہنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی قلت پر قابو پانا میری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کی قلت پر پائیدار بنیادوں پر قابو پانے کے لئے جامع حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ ہم 2017ء کے آخر تک قومی گرڈ میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی شامل کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کو عالمگیر سطح پر پذیرائی مل رہی ہے۔ معروف عالمی مطبوعات، فنڈ منیجرز اور ریٹنگ ایجنسیاں ملک کی شاندار اقتصادی کارکردگی کی تعریف کر رہی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ انسانی ترقی کے لحاظ سے جنوبی ایشیاء کا خطہ دنیا میں پیچھے ہے۔ ہمارے عوام کو غربت سے باہر نکالنے کے لئے ہمیں پہلے خطے میں امن قائم کرنا ہوگا اس لئے پاکستان اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ٹھوس یقین ہے کہ مشترکہ خوشحالی ہی حقیقی اور واحد پائیدار خوشحالی ہے۔ ہم اپنے اندر اس وقت تک امن قائم نہیں کر سکتے جب تک باہر امن نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسی باعث میری حکمت عملی پرامن اور دوستانہ ہمسائیگی کی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ میری حکومت کی خارجہ پالیسی کے اہم ستونوں میں عظیم علاقائی معاشی یکجہتی اور روابط کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرنا ہے اور اسی سے ہمیں اپنے عوام کی مشترکہ بہبود کے لئے خطے میں امن کے ثمرات سے مستفید ہونے کے بڑے مواقع میسر آ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے عوام کی معاشی خوشحالی اور جمہوری اداروں کے استحکام کے لئے ہماری خواہش چیلنجوں کے بغیر نہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستانی قوم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمارا مستقبل ایک ترقی پسند اور جمہوری ملک میں ہے جہاں نجی شعبہ ترقی کرے۔ حکومت اپنے شہریوں کا تحفظ کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم مضبوط اداروں اور ولولہ انگیز معیشت کے ساتھ جمہوری ملک کی حیثیت سے اپنی حقیقی صلاحیت حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے امریکی وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیرینہ دوستوں اور شراکت داروں کی حیثیت سے مجھے توقع ہے کہ آپ اس سفر میں ہمارے ساتھ شامل رہیں گے۔ پاک امریکہ بزنس کونسل کے چیئرمین مائلز ینگ نے اپنے خطاب میں اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور امریکہ میں پائیدار شراکت داری اور قریبی تعلقات ہیں جن میں سالہا سال سے اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکی تاجروں کے ایک بڑے وفد کی قیادت کرتے ہوئے پاکستان آئے ہیں جو تین سال قبل بڑا مشکل تھا۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال میں بہتری آئی ہے جس میں سیکورٹی صورتحال کی بہتری بڑی اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا وفد جو مختلف گروپوں کے تاجروں پر مشتمل ہے اور ان کا تعلق صارفین کی اشیاء، نیو میڈیا، ایڈورٹائزنگ، توانائی، لاجسٹکس، دفاع، ٹیکنالوجی اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفد ان افراد پر مشتمل ہے جو پاکستان کو اہم سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ بزنس کونسل پاکستان اور امریکہ کے اسٹریٹجک مذاکرات پر بڑا یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی جہت کے اضافے سے کونسل کو قوت و استحکام حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آنے سے قبل انہوں نے ایک جائزہ لیا اور یہ جانا کہ وفد کے زیادہ تر ارکان نے گزشتہ 30 سالوں میں پاکستان کے مختلف شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کی ہے اور اسی طرح متعدد سرمایہ کار آئندہ تین برسوں میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے متمنی ہیں جو تحفظ کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے خطاب میں اٹھائے گئے نکات کا ذکر کیا جو پاکستان کے محل وقوع اور معاشی حجم، مثبت تجارت اور آبادی کے اعداد و شمار، بڑی تعداد میں نوجوانوں کی آبادی اور متوسط طبقے سے متعلق تھے۔ انہوں نے عالمی ڈیجیٹل معیشت میں پاکستان کا بالخصوص کردار، صلاحیت اور جدت آمیزی کی صورت میں دستیاب مواقع کا حوالہ دیا اور معاشی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وفد نے مختلف وزراء کے ساتھ ملاقاتوں میں بھی اس حوالے سے جائزہ لیا۔ مائلز ینگ نے کہا کہ سیکورٹی صورتحال تبدیل ہو گئی ہے جس میں بہتری آ رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان نے جو کامیابیاں حاصل کیں، اسے بجا طور پر سراہا نہیں جا رہا۔ انہوں نے سرتاج عزیز کی طرف سے دی گئی بریفنگ کا حوالہ دیا اور کہا کہ مشکل پالیسیوں پر عمل درآمد کے لئے جرات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو ذاتی خراج تحسین پیش کیا جو ملکی ترقی کے لئے سخت کام کر رہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…