اسلام آباد(نیوزڈیسک)ایران نے امن گیس پائپ لائن منصوبے پر پاکستان کی طرف سے کوئی پیشرفت نہ کیے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہمسایہ ملک نے پائپ لائن بچھانے سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کیں تو معاہدے کی شرائط کی روشنی میں کارروائی کرے گا۔ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ بات ایران کی قومی گیس ایکسپورٹس کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر علی رضا کمیلی نے کہی۔ انہوں نے کہاکہ ایران نے پاکستان کو گیس کی برآمد کیلئے متعدد اقدامات کیے ہیں اور پاکستانی سرحد تک پائپ لائن کا ایک بڑا حصہ پہلے ہی بچھا دیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تاحال اپنی حدود میں 780کلو میٹر پائپ لائن کی تعمیر کے حوالے سے کوئی خاص اقدام نہیں کیا جس کے باعث یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ معاہدے میں منصوبے سے متعلق ذمہ داریاں پوری نہ کرنے پر تعزیرات شامل ہیں مگر ایران پاکستان کے حوالے سے تعزیرات کے مرحلے میں نہیں جانا چاہتا کیونکہ اس کے ساتھ ہمارے دوستانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ فطری عمل ہے کہ ہر ملک اپنے لوگوں کے مفادات کو دیکھتا ہے چنانچہ اگر پاکستان کے اقدام سے ہمارے مفادات کو زک پہنچی تو یقیناً ہمیں معاہدے کی شرائط کی روشنی میں کارروائی کرنا پڑے گی۔ دوسری جانب ایرانی میڈیا کی رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے ہاتھ کھینچ رہا ہے۔ امریکہ نے پاکستان پرایران کے بجائے ترکمانستان سے گیس کے حصول کیلئے دباو¿ ڈالا۔