اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ بھی چین کی طرز پر اکنامک پیکج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سعودی عرب نے بھی پاکستان کو اکنامک پیکج دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے پر دونو ں ممالک نے اتفاق کرلیا ہے۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار کاکہنا ہے کہ چین کے بعد سعودی عرب کے ساتھ بھی مالیاتی منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں۔سعودی سینئر وزراءکی معاشی پیکج کے حوالے سے وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے ڈیڑھ گھنٹے کی طویل ملاقات ہوئی ہے۔جنگ رپورٹر حذیفہ رحمان کے مطابق سعودی کابینہ کے ممبران نے پاکستانی وزیر خزانہ کی صلاحیتوں کی تعریف کی۔سعودی پبلک فنڈ کے سربراہ نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو کہا کہ پوری دنیا میں آپکی قابلیت کے چرچے سنے ہیں۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے روزنامہ جنگ سے خصوصی گفتگو میں بتایا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ بہتر معاشی تعلقات پر گزشتہ کئی ماہ سے بات چیت چل رہی ہے۔انہوں نے سعودی ہم منصب ابراھیم العساف کو بھی پاکستان آنے کی دعوت دی تھی۔سعودی عرب کے وزیردفاع کے وزیراعظم ہاوس دورے سے قبل ان کی دو سینئر وزراءسے طویل نشست ہوئی ہے۔جس میں پاکستان میں توانائی سمیت دیگر منصوبوں پر سرمایہ کاری بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ سعودی عرب کے سینئر وزیر موساد العبان اور سعودی پبلک فنڈ کے سر براہ احمد الخطیب سے ان کی ڈیڑھ گھنٹہ سے زائد ملاقات ہوئی۔جس میں سعودی عرب نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے اتفاق کیا اور پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اس نمائندے کو بتایا کہ انہوں نے گزشتہ کئی عرصے سے سعودی حکام کے ساتھ سرمایہ کاری سمیت دیگر معاملات پر مذاکرات شروع کئے ہوئے ہیں۔جس کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے ہیں اور رواں ماہ 16سے18جنوری کو ان کی سعودی وزیر خزانہ ابراہیم العساف سے بھی ملاقات ہوگی۔جبکہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ ہمسایہ ملک چین کے بعد خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ بھی پاکستان مالیاتی منصوبوں پر بات کرے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے سعودی وزراءکو بتایا ہے کہ پاکستان میں ڈیمز،پیٹروکیمیکل ،تیل کی صنعت اور توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔جس پر سعودی حکام نے کہا کہ ان کے سرمایہ کار پاکستان میں ا کر سرمایہ کاری کریں گے اور سعودی حکومت بھی پاکستان میں بڑے منصوبے شروع کرنے پر غور کررہی ہے۔ میں کافی عرصے سے کوشش کررہا ہوں کہ سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے بڑے منصوبے شروع کئیے جائیں۔جس پر اب کامیابی مل رہی ہے۔ پاکستان کا جی ڈی پی اسی صورت تیزی سے اوپر جاسکتا ہے جب پاکستان چین سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ مالیتاتی منصوبے شروع کرے گا۔ میں نے سعودی حکومت کو رائے دی ہے کہ اب ہمیں اپنے تاریخی دوستانہ مراسم معاشی تعلقات میں تبدیل کرنا ہونگے۔جس سے سعودی عرب کو بھی فائدہ ہوگا اور پاکستان بھی مضبوط ہوگا۔اس پر دونوں سعودی وزراءنے نہ صرف اتفاق کیا بلکہ یقین دہانی کرائی ہے کہ سعودی عرب پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری شروع کرے گا۔جبکہ وزیرا عظم ہاوس کے ذرائع سے مزید پتہ چلا ہے کہ سعودی وزراءنے کہا ہے کہ سعودی عرب کو احساس ہے کہ مضبوط ایٹمی پاکستان عرب ممالک کے بہتر مفاد میں ہے اور سعودی عرب مل کر پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط اور مستحکم کرے گا۔