لاہور( نیوزڈیسک)مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان وقت آنے پر ایران ،سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کم کرانے لئے ضرور کردار ادا کرے گا ،دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو شیعہ ، سنی کا نام دیا جارہا ہے ہماری کوشش ہے کہ اس کے اثر ات ہمارے ہاں نہ پڑیں ،موجودہ حالات میں ہماری ترجیح اپنے قومی مفاد کا تحفظ اوراپنی سکیورٹی ہے ،دہشتگرد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں،پٹھان کوٹ واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں ، پاک بھارت سیکرٹریزخارجہ ملاقات کا شیڈول ابھی تک بر قرار ہے اور آنے والے دو چار روز میں واضح ہوجائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل کالج آف آرٹس میں سالانہ تھیسز ڈگری شو کے انعقاد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید بھی موجود تھے ۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسلامی دنیا میں کشیدگی کم ہو اور اسلامی دنیا کا اتحاد رہے ۔ دو ممالک کے درمیان ثالثی کرانے کا ایک صحیح وقت ہوتا ہے اور یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ یہ کس طرح ہو سکتا ہے ۔یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ کس کی کیا خواہش ہے ۔ ایسا نہیں ہوتا کہ اعلان کر دیا جائے کہ ہم صلح کرانے آرہے ہیں۔ ڈپلومیسی میں عمدہ بیلنس کی ضرورت ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھ رہی ہے ۔ ہم دونوں کی بات سن رہے ہیں اور وقت آنے پر پاکستان ضرور اپنا کردار ادا کرے گا ۔ اس وقت ہماری اہم ضرورت اپنے قومی مفاد کا تحفظ اور اپنی سکیورٹی ہے ۔ وہاں تفرقہ، کشیدگی بڑھ رہی ہے اور اسے شیعہ سنی کا نام دیا جارہا ہے ۔ ہماری کوشش ہے کہ اس کا اثر ہمارے ہاں نہ پڑے تاکہ یہاں ایک دوسرے کے خلاف جلوس نہ نکلیں ۔ اس معاملے پر سوچ سمجھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے اور اسے متنازعہ بنانے اور ہوا دینے کی ضرورت نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، ایران سمیت عربوں کی سیاسی کشمکش اور دیگر معاملات نئے نہیں بلکہ صدیوں پرانے ہیں لیکن اس وقت یہ اس لئے زیادہ تشویشناک ہے کہ وہاں دہشتگردی کا ابھار ہے اور اس علاقے میں دہشتگرد اس صورتحال سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔ ویسے بھی جیو پولیٹیکل حالات ہیں اور اس میں تمام دوسری قوتوں کے ایجنڈے ہیں ۔ انہوں نے اس سوال کے کب ثالثی کا کردار ادا کیا جائے گا کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک طرف سے مدد مانگی جارہی ہے اور وہ کہیں کے ساتھ دیں تو آپ کہیں کہ ہم درمیان میں ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ انکار کر رہے ہیں ۔ لیکن ایک ہفتے کے بعد ،ایک ماہ کے بعد جب بھی مناسب وقت آئے گا پاکستان اپنا ضرور کردار ادا کرے لیکن اس حوالے سے فی الوقت کوئی پیشگوئی یا بحث و مباحثے سے اجتناب کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پہلے سے شیڈول تھا ۔قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں بریفنگ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ پاک بھارت سیکرٹریز خارجہ ملاقات کا شیڈول ابھی تک بر قرار ہے کیونکہ ابھی تک اسے منسوخ بھی نہیں کیا گیا اور نہ اسکی تصدیق کی گئی ہے لیکن اگلے دو چار روز میں واضح ہو جائے گا۔