اسلام آباد (نیوزڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاک بھارت خارجہ سیکرٹریوں کی مجوزہ ملاقات سے بڑی امیدیں وابستہ نہ کی جائیں ¾ تمام مسئلے ایک لمحے میں حل نہیں ہوسکتے ¾ہمیں پہلے کنٹرول لائن پر امن کے قیام اور کشیدگی میں کمی کر نا ہوگی جبکہ بھارتی سیاسی جماعت جنتا دل نے سرتاج عزیز کے بیان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس قسم کی باتوں سے مذاکرات کا ماحول خراب ہوسکتا ہے۔سرکاری میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہاکہ آئندہ ماہ کے وسط میں پاک بھارت خارجہ سیکرٹریوں کی اسلام آباد میں ملاقات ہوگی تاہم ایک ملاقات میں سارے مسائل کے حل کی توقع رکھنا مناسب نہیں ہوگا ¾ ہمیں پہلے کشیدگی کم کر ناہوگی اور کنٹرول لائن پر امن لانا ہوگا تاکہ مقامی لوگوں کو سہولیات حاصل ہوں ۔انہوںنے کہا کہ پاک بھارت وزرائے اعظم نے اتفاق کیا ہے کہ اسلام آباد میں دونوں ملکوں کے خارجہ سیکرٹری ملیں گے جس میں وہ تمام مسائل پر مذاکرات کےلئے لائحہ عمل طے کرینگے ۔ایک سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہاکہ تمام ہمسائیہ ممالک سے اچھے تعلقات وزیراعظم نواز شریف کی پالیسی ہے کیونکہ اچھے تعلقات اور ماحول کی بہتری سے ہی علاقائی رابطے کےلئے شروع کئے گئے منصوبوں کا فائدہ ہوگا اور ہم توانائی بحران بھی حل کر سکیں گے ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان اور بھار ت کے درمیان بلا تعطل مذاکرات ہونے چاہئیں اس سے ہی مسائل کے حل کی راہ ہموار ہوگی ۔ایک اور سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف سمیت تمام بڑی سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان امن و استحکام اور عوامی رابطوں کو فروغ دیا جانا چاہیے ۔دریں اثناءبھارتی سیاسی جماعت راشٹریہ جنتا دل کے قومی ترجمان منوج جھا نے سرتاج عزیز کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ان پر تنقید کی اور کہاکہ اس سے اچھا پیغام نہیں جائیگا ہمیں اس بیان سے دھچکا لگا ہے اب جبکہ آئندہ ماہ مذاکرات ہونے والے ہیںتو اس سے پہلے اس قسم کی سنسنی خیزباتیں نہیں کر نی چاہئیں اس سے ان لوگوں کو اچھا پیغام نہیں ملے گا جو مذاکرات کی بحالی چاہتے ہیں۔