اسلام آباد(ویب ڈیسک)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اچانک دورہ لاہور کے بارے میں امریکا خوش بھی ہے اور کرسمس اور نئے سال کی تعطیلات کے اس سیزن میں نہ صرف مزید خوش ہیں بلکہ کرسمس کی تعطیل کے روز بھی امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے سوالات کے جواب میں آن دی ریکارڈ جو چند سطری موقف اختیار کیا اس نے 25 دسمبر کی تاریخ تبدیل ہونے سے پہلے ہی یقین دلا دیا کہ قائداعظم اور وزیراعظم نوازشریف کے برتھ ڈے اور کرسمس کے روز پاکستان اور دنیا بھر میں مکمل تعطیل کے دوران 25 دسمبر کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کابل سے دہلی واپسی کے دوران اپنے مشیروں اور معاونین کی ٹیم کے ساتھ اچانک لاہور آنے کا جو سرپرائز دیا وہ اچانک نہیں تھا اور امریکی حکام بھی اس سے باخبر اور اس کے حامی تھے۔ جنگ رپورٹر عظیم ایم میاں کے مطابق نریندر مودی کی لاہور سے روانگی کے ساتھ ہی میں نے امریکی محکمہ خارجہ سے رابطوں کی کوشش کی تو کرسمس کی چھٹی آڑے آ گئی لہذا فون کی بجائے ای میل کا سہارا لیا تو میرے سوالات کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے جواب پر مبنی مجھے جو موقف ملا اس کی عبارت یوں تھی ہم 25 دسمبر کو وزیراعظم مودی اور وزیراعظم شریف کی وزٹ (ملاقات) کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم کافی عرصہ سے یہ کہتے چلے آ رہے ہیں کہ ہمسایہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات سے پورے ریجن کے انسان مستفید ہوں گے۔
مودی کا دورہ لاہور اچانک نہیں تھا ، امریکی حکام باخبر اور حامی تھے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں