کراچی(نیوز ڈیسک) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ مایوسیوں کے دن گزر چکے ہیں اور اب پاکستان کی قسمت میں بہار ہی بہار ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ پوری قوم خاص طور پر نئی نسل اور تعلیم سے وابستہ لوگ اپنی ذمہ داریاں بطریق احسن سر انجام دیں۔ صدر مملکت نے یہ بات اسٹیٹ گیسٹ ہاوس کراچی میں قائد اعظم کی مادر علمی سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے بھی خطاب کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ میری پہلی ترجیح تعلیم ہے تاکہ نئی نسل کو ان کی ذمہ داریوں سے بھی آگاہ کیا جاسکے اور انہیں آنے والے دنوں میں وطن عزیز کی قیادت کرنے کیلئے تیار کیا جاسکے کیونکہ پاکستاسن کا مستقبل نئی نسل سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد سے ہی پاکستان کی اٹھان بڑی شاندار تھی اور اس کے ترقی کرنے کے بہت امکانات تھے، 70ءکی دہائی تک ہمارا جذبہ اور ترقی کی رفتار جاری رہی لیکن اس کے بعد بدعنوانی کی وجہ سے ترقی کا سفر رک گیا جس کی واحد وجہ کرپشن اور بدعنوانی تھی، میں چاہتا ہوں کہ نئی نسل اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ پاکستان کو ایک بار پھر ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا جاسکے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ قائد اعظم تاریخ کی ایک عظیم ہستی تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لئے ایک وطن تشکیل دے کر تاریخ میں ایک عدیم النظر کارنامہ سرانجام دیا جس کے لئے پوری قوم ہمیشہ ان کی شکر گزار رہے گی اور اس شکر گزاری کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ وطن عزیز کو قائد اعظم کے نظریات کے مطابق ترقی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کا دینی اور ملی مقدر اپنے نکتہ عروج پر تھا۔ صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت کا یہ کارنامہ ہے کہ موجودہ اقتصادی ٹیم کا یہ کارنامہ ہے کہ اس نے ملک کو معاشی اعتبار سے درست راہ پر گامزن کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ چند برس پیشتر اندازے لگائے جا رہے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا لیکن اب عالمی برادری کی رائے یہ ہے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوگیا ہے اور اب اسے بڑی اقتصادی طاقت بننے سے روکنا ممکن نہیں ہے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی کے احیاءکا واحد راستہ پاک چین اقتصادی راہداری ہے، قوم کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہ ہونے دے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے نئے منصوبے ہی پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کا حصہ ہیں اور میں قوم کو یہ خوشخبری دیتا ہوں کہ 2018 ء تک یا تو ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا یا یہ محض برائے نام رہ جائے گا۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ جلد ہی ملک کو ایک نیا تعلیمی نصاب مل جائے گا جس میں قومی شعار اور امنگوں کو اجاگر کیا جائے گا تاکہ ملک کو تاریخی اور ثقافتی ورثے سے مربوط رکھتے ہوئے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کی مادر علمی سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ قائد اعظم کے ادارے سے وابستگی کی لاج رکھیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سندھ مدرستہ الاسلام کے طلبہ و اساتذہ تعلیم و تحقیق کے میدان میں غیر معمولی خدمات سرانجام دے کر مادر وطن کا قرض چکائیں گے۔