جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

چوہدری نثار کے اعلان سے حکومتی ایوانوں میں ہلچل مچ گئی

datetime 17  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پارلیمانی تاریخ میں بطور وزیر داخلہ خود کو ایوان کے سامنے احتساب کےلئے پیش کرنے کی روایت ڈال رہا ہوں، اڑھائی سالوں میں سب کچھ ٹھیک کرنے کا دعویٰ نہیں کرتا لیکن ماتحت اداروں سے کرپشن اور بد انتظامی کے خاتمے کےلئے موثر اقدامات کئے ہیں، جنوری سے آن لائن پاسپورٹ اجراءشروع کر دیا جائے گا، آرمڈ فورسز کے اہلکاروں کو وی آئی پیز کی ڈیوٹی سے ہٹا دیا ، آغاز اپنی سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کو ہٹانے سے کیا، سول اور آرمڈ فورسز اب وی آئی پیز کی جگہ عوام کے تحفظ پر مامور ہیں، ماضی میں اسلام آباد میں غیر ملکی اداروں کے لوگ مکانات کرائے پر لے کر رہائش پذیر تھے جس کا خاتمہ کر دیا، بلیک واٹر سمیت کی غیر ملکی انٹیلی جنس ادارے کا کوئی اہلکار اب اسلام آباد میں موجود ہے نہ موجود رہ سکتا ہے۔ جمعرات کو وزیر داخلہ نے قومی اسمبلی میں وزارت داخلہ کی کارکردگی پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ہر وزیر اللہ تعالیٰ کے بعد اس ایوان کے سامنے جوابدہ ہے، اگر پارلیمانی احتساب کی یہ روایت پڑ جائے تو وزارتوں کی کارکردگی عوام کے سامنے آ ئے گی، میں یہ نہیں کہتا کہ سب کچھ اڑھائی سالوں میں ٹھیک ہو گیا ہے، ہم وزارت داخلہ کے کائنڈنگ پرنسپلز درست کرنا چاہتے ہیں، سیکیورٹی کی فراہمی سب سے اہم ذمہ داری ہے، آئندہ دو اڑھائی ماہ کے اندر جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹریٹ قائم ہو گا، گزشتہ اڑھائی سال میں ہزاروں کی تعداد میں انٹیلی جنس پر مبنی معلومات شیئر کی گئیں، صوبائی حکومتوں اور مرکزی حکومت کے درمیان معلومات کے تبادلے میں بھی بہتری آئی ہے، دہشت گردی کے واقعات اور خود کش دھماکوں میں کمی آئی ہے مگر ابھی یہ جنگ ختم نہیں ہوئی، ماضی میں وزارت داخلہ میں ریکارڈ ہی مرتب نہیں کیا گیا، کوئی ریکارڈ منگوانا ہو تو کہتے ہیں کہ شہید ملت میں جل گیا ، میرا شک ہے کہ شائد ملک کو خود ہی جلایا نہ گیا ہو، ماتحت اداروں میں کرپشن کا خاتمہ کیا گیا ہے، 3سیکشن آفیسرز کرپشن میں گرفتار ہوئے، ایک 18سال کی قید بھگت رہا ہے، کرپشن ختم نہیں ہوئی مگر خوف خدا پیدا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، کرپشن داخلہ کا نہیں نیب کا کام ہے، ایف آئی اے کرپشن کا گڑھ تھا،64لوگوں کو کرپشن کے الزام میں معطل کیا، ایف آئی اے میں تنخواہیں کم ہیں جس سے کرپشن کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ان کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز دی ہے، انسانی وسائل کی کمی ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے، ایک سیکرٹری فارغ ہوتا ہے تو دوسرے کی تلاش مشکل ہو جاتی ہے، پروموشن کے حوالے سے کوئی معیار نہیں اے سی آر کے نظام پر نظرثانی کی ضرورت ہے، نادرا سمیت ماتحت اداروں کو عوام دوست بنایا ہے، ایک لاکھ سے زیادہ جعلی شناختی کارڈ بلاک کئے، 10اہلکار جعلی شناختی کارڈ بنانے پرگرفتار کئے گئے، بلاک شناختی کارڈز پر نگرانی کےلئے ایک پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دی ہے، شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کےلئے لمبی لائنیں لگی ہوئی تھیں، آن لائن سسٹم یک بات کی تو وزارت کے اندر سے مخالفت کی گئی، پاسپورٹ کا نظام جنوری سے آن لائن ہو جائے گا، شروع میں چند شہروں میں بعد میں سارے شہروں میں وسیع کریں گے، فیس جمع کرانے کےلئے صرف نیشنل بینک کی ایک شاخ مقرر تھی اب سارے نیشنل بینک فیس جمع کرا سکیں گے، آن لائن فیس وصولی بھی شروع کی جا رہی ہے، اب وزارت کی اجازت کے بغیر کوئی اہلکار کسی غیر ملکی سے رابطہ نہیں کر سکتا، فارن وزٹ پر نہیں جا سکتا، غیر ملکی تقاریب میں نہیں جا سکے گا،سول آرمڈ فورسز کو ذاتی سیکیورٹی سے ہٹایا، سب سے پہلے اپنی سیکیورٹی سے ہٹائے، دس رینجرز اور درجنوں پولیس اہلکار تھے جو واپس کر دیئے ، مجھے بھی دھمکیاں آتی ہیں جن کی تشہیر نہیں کرتا، اب وی آئی پی کی جگہ آرمڈ فورسز عوام کی سیکیورٹی پر متعینہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ فیصلہ کریں، سیکیورٹی اہلکاروں نے وی آئی پیز کی حفاظت کرنی ہے یا عوام کی۔ انہوں نے کہا کہ بلیک واٹر سمیت ملکی غیر ملکی انٹیلی جنس ادارے کا کوئی شخص اسلام آباد میں ہے نہ رہ سکتا ہے۔



کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…