اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم نوازشریف نے پیپلزپارٹی کیساتھ مفاہمتی پالیسی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔چین سے واپسی پر وزیراعظم اہم فیصلے کریں گے۔ وزیر اعظم کے قریبی ذرائع نے قومی اخبار سے گفتگو میں انکشا ف کیا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے وفاق او ر سندھ کے درمیان حالیہ کشیدگی پر وزیراعلی پنجاب سمیت اہم رہنما و ں سے مشاورت کی ہے۔جس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت پیپلزپارٹی کے ساتھ مفاہمتی پالیسی برقرار رکھے گی اور وزیراعظم نوازشریف دورہ چین سے واپسی پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے حالیہ معاملات پر مشاورت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی آئندہ چند روز میں اپوزیشن لیڈر سے ملاقات بھی متوقع ہے۔جبکہ مزید بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت کسی بھی صورت میں پیپلز پا رٹی سے اختلافات پیدا کرکے اپنی مشکلات میں اضافہ نہیں کرے گی۔جنگ رپورٹر حذیفہ رحمان کے مطابق وزیراعظم نے سینئر پارٹی رہنماوں سے مشاورت میں کہا ہے کہ حکومت سندھ میں جمہوری عمل کی مکمل حمایت کرے گی اور کسی بھی قیمت پر گورنر راج سمیت غیر آئینی آپشن کا استعمال نہیں کیا جائیگا۔جبکہ ذرائع نے اس نمائندے کو یہ بھی بتایا ہے کہ وزیراعظم نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ پر بھی واضح کیا ہے کہ رینجرز کے اختیارا ت میں توسیع کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کریں اور صوبائی حکومت رینجرز کی معاونت کرکے کراچی آپریشن کا منطقی انجام تک پہنچائے۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نے قائم علی شاہ پر واضح کیا ہے کہ وفاقی حکومت تمام معاملات میں صوبائی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے مگر کراچی آپریشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔وزیراعظم نے قائم علی شاہ سے گفتگو میں کہا تھا کہ وفاقی حکومت کسی قسم کے غیر جمہوری عمل کے حق میں نہیں ہے مگر صوبائی حکومت کو بھی حالات کی نزاکت کو سمجھنا ہوگا۔جبکہ مسلم لیگ ن کے باوثوق ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم نے پارٹی کے اہم رہنماوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ خورشید شاہ سمیت پیپلزپارٹی کے اہم رہنماوں سے مفاہمتی پالیسی برقرار رکھیں اور جارحانہ حکمت عملی کا مظاہرہ نہ کریں ،اس حوالے سے وزیراعظم بھی پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سے بھی رابطہ کریں گے اور ان پر واضح کرنے کی کوشش کریں گے کہ کراچی آپریشن کسی ایک جماعت کے خلاف نہیں بلکہ صوبے میں امن و استحکام کیلئے کیا جارہا ہے۔وزیراعظم کے قریبی ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ احسن اقبال سمیت پارٹی رہنماوں کی اکثریت نے وزیراعظم کے فیصلے کو سراہتے ہوئے مثبت حکمت عملی کا حصہ قرار دیا ہے