اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نیب نے گزشتہ 16 سالوں کے دوران سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف کیسز کی تحقیقات اور ان کی پیروی کے لیے قومی خزانے کے 40 کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے۔تاہم نیب کی جانب سے سابق صدر کے خلاف قومی اور سوئس عدالتوں میں چلائے جانے والے ان مقدمات پر اخراجات کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق نیب سابق صدر کے خلاف کیسز کی 1999 میں اپنے قیام کے آغاز سے ہی پیروی کر رہی ہے، تاہم آصف زرداری اپنے خلاف کرپشن کے 5 میں سے 4 کیسز میں بری ہوچکے ہیں۔انہیں ایس جی ایس-کوٹیکنا، پولو گراو¿نڈ، ارسس ٹریکٹرز اور اے آر وائی ریفرنسز میں بری کیا جاچکا ہے۔کرپشن کے جس ایک کیس کا وہ سامنا کر رہے ہیں وہ اثاثہ جات کا ہے اور اس میں بھی ان کی جانب سے بریت کی درخواست دی جاچکی ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ نیب سابق صدر کے خلاف کیسز کی پیروی کے لیے اب تک سوئٹزرلینڈ میں 25 کروڑ اور پاکستانی عدالتوں میں 10 کروڑ روپے سے زائد خرچ کرچکی ہے، جبکہ دیگر اخراجات کی مد میں قومی خزانے سے 5 کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے جاچکے ہیں۔یہ اخراجات کیسز کی تحقیقات، قانونی فرمز کی خدمات حاصل کرنے، وکلاء کی فیسوں اور بیرون ملک ان کے سفری اخراجات، بورڈنگ اور لاجنگ کی مد میں آئے۔