جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

تارکین وطن کی واپسی،چوہدری نثار کا یورپی ممالک کو ایک اور انتباہ،پاکستان کے آئندہ شدیدردعمل سے آگاہ کردیا

datetime 6  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)تارکین وطن کی واپسی،چوہدری نثار کا یورپی ممالک کو ایک اور انتباہ،پاکستان کے آئندہ شدیدردعمل سے آگاہ کردیا،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کیلیفورنیا واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ تاشفین ملک کے متعلق معلومات عالمی قوانین کے مطابق شیئر کریں گے ¾کسی ایک مسلمان یا پاکستانی کی غلط حرکت سے تمام مسلمانوں کو مورد الزام نہیںٹھہرایا جاسکتا ¾عمران فاروق قتل کیس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ¾ آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا ¾ مقدمے کی تفتیش کے بعد معاملہ عدالت میں جائیگا ¾ ہم نے یونان سے ڈی پورٹ ہونے والوں کو واپس بھیج دیا ہے اور آئندہ بھی جن کی شناخت نہیں ہوگی ان کو واپس بھیج دینگے۔ اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہاکہ کیس کی ایف آئی آر درج کرنے کی منظوری حکومت نے دی اور مقدمہ جے آئی ٹی کی روشنی میں درج کیا گیا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ عمران فاروق قتل کیس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں جبکہ کیس سے متعلق وزیراعظم کی معلومات بھی محدود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے ملزمان کی گرفتاری کے بعد ایف آئی آر درج کرنے کافیصلہ کیا گیا اور جے آئی ٹی کی روشنی میں عمران فاروق قتل کا مقدمہ درج کیاگیااور قائم مقدمے کی ابھی تفتیش ہوگی جس کے بعد یہ معاملہ عدالت میں جائے گاوزیر داخلہ نے کہاکہ حکومت نے صرف قتل کیس کی ایف آئی آر درج کرنے کی اجازت دی ہے اور عمران فاروق قتل کیس ابھی تک تفتیش کے مراحل میں ہے ۔وزیر داخلہ نے کہاکہ کسی بھی مقدمے میں مدعی حکومت نہیں بلکہ ریاست ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کسی نے یہ کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن والے دن عمران فاروق قتل کیس کی ایف آئی درج کرنے کی وجہ ایم کیوایم کو نقصان پہنچانا تھا لیکن ایم کیو ایم کو پھر بھی وہاں سے بھاری مارجن سے جیتی ہے ۔چوہدری نثار نے کہا کہ میں نے عمران فاروق قتل کیس کی جے آئی ٹی نہیں پڑھی ¾یہ عدالت میں پیش ہوگی، میرا اسے پڑھنا نہیں بنتا۔وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران فاروق قتل کیس کو دوڑ کے چکر میں میڈیا نے مسئلہ بنا دیاہے ،انہوں نے کہا کہ میڈیا نے کیس کو دوڑ کے چکر میں مسئلہ بنادیا،اس موقع پر انھوں نے میڈیا کو مشورہ بھی دیا کہ پاکستانی میڈیا بین الاقوامی میڈیا کی خبروں پر احتیاط کیا کرے،انھوں نے کہا کہ اگر کیس درج ہوگیا تو اس کا یہ مطلب نہیں کے یہ سب مجرم ہو گئے،اس کیس میں کوئی انہونی نہیں ہوئی انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ ممبئی حملے کا کیس یہاں چل سکتا ہے تو پھر کسی نے اس وقت کیوں نہیں پوچھا کہ یہ کیس یہاں کیوں چل رہا ہے اور اب عمران فاروق قتل کیس کا مقدمہ یہاں چلے گا تو سوال کئے جارہے ہیںانہوں نے کہا کہ ایف آئی آر درج کرنا قانونی فیصلہ تھا ۔کیلیفورنیا میں فائرنگ کے واقعہ کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ مسلمانوں کے بارے میں جو تاثر پھیلایا جارہا ہے وہ بالکل غلط ہے، کسی ایک مسلمان یا پاکستانی کی غلط حرکت سے تمام مسلمانوں کو مورد الزام نہیںٹھہرایا جاسکتا۔انہوں نے کیلیفورنیا واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان خود انتہا پسندی کا نشانہ بن رہے ہیں اور مذہب کا نام استعمال کر کے اسلام کو بدنام کیا جارہا ہے۔حملے میں ملوث ملزمہ تاشفین ملک کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا تعلق ڈیرہ غازی خان سے تھا تاہم وہ کئی برس پہلے ہی سعودی عرب چلی گئی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ تاشفین کی شادی بھی سعودی عرب میں ہوئی اور وہیں سے وہ امریکا گئیں خاتون سعودی عرب سے امریکا منتقل ہوئی ایک شخص کی غلطی کے باعث کسی خاص قوم یا ملک کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ انہوںنے بتایا کہ کیلیفورنیا واقعہ کے حوالے سے کسی بھی امریکی وفد نے وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ سے ملاقات نہیں کی ہے ایسی من گھڑت خبروں کے پیچھے لوگوں کے اور مقاصد ہوتے ہیں ۔ضرورت ہو تو انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ تاشفین ملک کے متعلق معلومات عالمی قوانین کے مطابق شیئر کریں گے انہوںنے کہاکہ کیلیفورنیا واقعہ پر حکومت پہلے ہی باضابطہ مذمت کرچکی ہے جبکہ ایسے واقعات سے لوگوں کی زندگی میں مشکلات آرہی ہیں ۔بدقسمتی سے مسلمانوں کو اب شک کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے، اسلام کا ایسے واقعات سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں،اسلام امن کا درس دیتا ہے، ہمارے نبی نے ہر موقع پر امن کا پیغام دیاجبکہ مغربی دنیا میں اسلام فوبیا پھیل رہا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ امریکی حکام نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے کسی ایک مسلمان کی غلطی سے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتے ہم ہر قسم کی قانونی مدد کریں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ یورپ میں بہت سے لوگوں پر دہشت گردی کے الزامات لگائے جاتے ہیں اور پھر انہیں پاکستان بھیج دیا جاتا ہے ،اس معاملے پر وزیر اعظم سے مشاور ت کے بعد یورپی یونین کے کمشنر سے ملاقات کی اور انہیں اپنے تمام تحفظات سے آگاہ کیا تاہم اس کے باوجود دو دسمبر کو یونان سے آنے والے جہاز میں ایسے لوگوں کو بھیجا گیا جو کہ تصدیق شدہ نہیں تھے ،۔انہوں نے بتا یا کہ اس جہاز کے آنے سے پہلے یونان کی جانب سے ڈی پورٹیز کی فہرست پاکستان بھجوائی گئی جس میں وزارت داخلہ نے 38پاکستانیوں کی تصدیق کی اور پھر یونان کو جوابی خط لکھا جس میں کہا گیا کہ ہم صرف تصدیق شدہ پاکستانیوں کوہی لیں گے لیکن اس کے باوجود یونانی جہاز میں غیر تصدیق یافتہ افراد کو لا یا گیا جس پر پاکستان نے سخت موقف اپنا یا اور تمام تر دباو کے باوجودصرف تصدیق شدہ پاکستانیوں کو واپس لیا گیا ۔چودھری نثار نے کہا کہ ہم نے یونان سے ڈی پورٹ ہونے والوں کو واپس بھیج دیا ہے اور آئندہ بھی جن کی شناخت نہیں ہوگی ان کو واپس بھیج دینگے ۔



کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…