جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

بلدیاتی انتخابات کاتیسرامرحلہ ،الیکشن کمشنرنے سب جماعتوں کوکھری کھری سنادیں

datetime 5  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا نے بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے دور ان امن وامان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے الیکشن کمیشن نے ایک اور آئینی ذمہ داری بطریق احسن پوری کر دی ہے . بلدیاتی انتخابات کے موثر انعقاد کےلئے خصوصی انتظامات کئے گئے..پاک آرمی . رینجرز. پولیس .انتخابی عملہ اور الیکشن کمیشن کے تمام افسران , عملہ اور میڈیا کے تعاون پر مشکور ہیں . امید ہے آئندہ بھی ریاست کے تمام ادارے الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون برقرار رکھیں گے ۔ ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا نے کہاکہ یہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ میں آج آپ لوگوں سے مخاطب ہوں ¾آئین کے آرٹیکل (3)218میں تفویض کر دہ اختیارات کے تحت الیکشن کمیشن نے آج اپنی ایک اور آئینی ذمہ داری بطریق احسن پوری کر دی ہے اور پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا تیسرا مرحلہ بھی بخیر وخوبی سر انجام پاگیا ہے اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کی رہنمائی بھی حاصل رہی انہوںنے کہاکہ جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140اے کے تحت صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اس سے قبل یہ کام صوبائی الیکشن اتھارٹیز سرانجام دیا کرتی تھی لیکن آئین میں 18ویں ترمیم کے تحت یہ ذمہ داری بھی الیکشن کمیشن کوتفویض کر دی گئی اپنی اسی ذمہ داری کو سرانجام دیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کینٹ بورڈ کے انتخابات 25اپریل 2015کو کروائے خیبر پختون خوا میں 30مئی 2015ءکو الیکشن کروائے اور صوبہ پنجاب اور سندھ میں تین مراحل میں انتخابات کروائے پہلے مرحلے کے الیکشن 30اکتوبر 2015کو ہوئے دوسرے مرحلے کے انتخابات 19نومبر 2015کو ہوئے اور تیسرے مرحلے کے انتخابات پانچ دسمبر 2015کو پایہ تکمیل تک پہنچے اس کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات بھی 30نومبر 2015ءکو کروائے ان تمام انتخابات میں 95اضلاع میں تقریباً 83893مختلف حلقوں میں بلدیاتی انتخابات ہوئے ان انتخابات میں305,431ڈائریکٹ امیدواروں نے حصہ لیا اور تقریباً82,840,135رجسٹرڈ ووٹر کو حق رائے دہی استعمال کرنے کا موقع دیا گیا ۔انہوںنے کہاکہ اگر موجودہ بلدیاتی انتخابات کا عام انتخابات 2013 سے موازنہ کیا جائے تو ان انتخابات میں صرف 849حلقوں کےلئے 15629امیدواروں نے حصہ لیا اور آٹھ کروڑ سے زائد ووٹرز کو حق رائے دہی دیا گیا اس کے ساتھ ساتھ تقریباً تین لاکھ سے زائد انتخابی عملہ نے 69,801پولنگ اسٹیشنوں پر اپنے فرائض سرام دیئے اسی طرح تقریباً اٹھارہ کروڑ سے زائد بیلٹ پیپر چھوائے گئے آپ اس بات کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا کام عام انتخابات کے برعکس حجم میں کس قدر زیادہ ہے ۔انہوںنے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے موثر انعقاد کےلئے الیکشن کمیشن نے خصوصی انتظامات کئے اور پولنگ عملہ کی تربیت اور نگرانی کا اہتمام کیا اس سلسلے میں تقریباً 122648پریذائیڈنگ افسران اور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران اور دیگر عملہ کو مرحلہ وار تربیتی پروگرام کے تحت 4091مرحلوں میں تربیت دی گئی اور ان تمام تربیتی مراحل کی خصوصی نگرانی بھی کی گئی تاکہ تربیتی مواد بروقت پہنچ سکے اور تربیت کار اور عملہ بھی پابندی کے ساتھ اپنا اپنا کام سر انجام دیں نگرانی پر مامور الیکشن کمیشن کے افسران نے تربیت کو مزید بہتر بنانے کےلئے بروقت اپنی آراءسے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا جس کی وجہ سے عملہ کی تربیت بہتر ہوئی اور اسی وجہ سے یہ انتخابات سابقہ ہونے والے انتخابات سے بہتر تصور کئے جاسکتے ہیں اس بات کا اندازہ آپ متوازن انتخابی مبصرین کے تجزیوں سے بخوبی لگا سکتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ان انتخابات کے سلسلے میں 2741ڈی اراوز , آر اوز , اے آر اوز نے اپنے فرائض سرانجام دیئے جبکہ 690,624انتخابی عملہ نے 70941پولنگ اسٹیشنوں پر اپنے فرائض سرانجام دیئے ان انتخابات میں پاکستان آرمی کی تقریباً 171کمپنیوں ,¾رینجرز کے 15000جوانوں اور متعلقہ صوبوں کی پولیس کے 450648جوانوں نے خدمات سرانجام دیں اور انتخابات کے پر امن انعقاد کو یقینی بنایا ان انتخابات پر تقریباً تین ارب اسی کروڑ روپے خرچ ہوئے ۔انہوںنے کہاکہ میں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان آرمی , رینجرز , پولیس ,انتخابی عملہ اور الیکشن کمیشن کے تمام افسران اور عملہ کو تہہ د ل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ آئندہ بھی ریاست کے تمام ادارے الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون برقرار رکھیں گے انہوںنے کہاکہ میں خصوصی طورپر میڈیا کے کر دار کی بھی تعریف کر نا چاہتا ہوں جنہوںنے الیکشن کمیشن کے دست و بازو کا کر دار ادا کیا اور کسی قسم کی انتخابی خلاف ورزی سے ہمیں آگاہ کیا تاکہ بروقت اس کانوٹس لیا جاسکے۔



کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…