کراچی(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو باہر سے نہیں بلکہ اپنی پارٹی کے اندر سے مائنس ون فارمولے کا خطرہ ہے ۔ کراچی کو لسانیت اور صوبائیت کے نام پر تقسیم نہیں ہونے دیں گے ۔ 5 دسمبر کو عوام تبدیلی کے لیے ووٹ دیں ۔ برسراقتدار آ کر کراچی سے تمام مافیاز کا خاتمہ کر دیں گے ۔ الیکشن کمیشن کا دہرہ رویہ درست نہیں ۔ ہمیں الیکشن مہم سے روکا جا رہا ہے ۔ وزیر اعظم اور وفاقی وزراء کو روکا کیوں نہیں جاتا ۔ ایسا رویہ جمہوریت میں نہیں ڈکٹیٹر شپ میں ہوتا ہے ۔ ایف آئی آر کٹنے سے نہیں ڈرتے ۔ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں ۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اگر کراچی میں پانچ دسمبر کو الیکشن نہیں سلیکشن ہوا تو عوام کے ہاتھ حکمرانوں کے گریبانوں پر ہوں گے ۔ کراچی میں تبدیلی کا نشان ترازو اور بلا ہے ۔ پانچ دسمبر انقلاب اور تبدیلی کا دن ہے ۔ آج کی ریلی نے لندن اور اسلام آباد کے لوگوں کو پریشان کر دیا ہے ۔ 30 سال سے کراچی کی گود میں اسلحہ اور گولہ بارود رکھا گیا ہے ۔ ہم اس گلشن میں پھول رکھیں گے اور کراچی کو استنبول بنائیں گے ۔ عمران خان اور سراج الحق نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تبدیلی کے لیے تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کو ووٹ دیں ۔ ان خیالات کا اظہار ان رہنماؤں نے ہفتہ کو جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کی مشترکہ انتخابی ریلی سے اسٹار گیٹ اور مختلف مقامات پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ آج کی تاریخی ریلی نے ثابت کر دیا ہے کہ کراچی کے عوام جاگ چکے ہیں ۔ الیکشن کمیشن بتائے کہ دنیا کے کون سے جمہوری ملک میں یہ قانون ہے کہ جس میں ایک جماعت کا سربراہ جس کے پاس کوئی آئینی یا سرکاری عہدہ نہ ہو اور اس پر عوام میں جانے اور منشور بتانے پر پابندی عائد کی گئی ہو ۔ سیاسی رہنماؤں کا عوام سے رابطہ ان کا آئینی حق ہے ۔