واشنگٹن (نیوزڈیسک) آرمی چیف جنر ل راحیل شریف نے پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کے آغاز اور اختتام پر بڑے واضح انداز میں کہا کہ دہشتگردوں کے فنانسرز ،سہولت کاروں ،مددگاروں اور حمایتوں کیخلاف اب انتہائی برق رفتاری سے کام کیا جائے گا. اور اب اس سلسلے میں ضائع کرنے کیلئے کوئی وقت نہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ابتدائی طور پر آئی ایس پی آر کی طرف سے درخواست کی گئی تھی کہ آرمی چیف کی تقریر کو .آف ریکارڈ رکھا جائے اس لیے موبائل فونز یا کیمروں کی بھی اجازت نہ تھی لیکن پھر ٹی وی چینلز پر تقریر کے کافی حصے ٹکرز کی صورت میں چلائے گئے ،اگلے روز پاکستان ایمبیسی نے پریس ریلیز جاری کردی۔حیران کن بات یہ کہ ٹی وی چینلز اور پاکستانی ایمبیسی ،دونوں نے ہی آرمی چیف کی تقریر کا یہ حصہ نہیں چلایا۔تاہم ان کی گفتگو سے یہ بات واضح ضرور ہو گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں نامور شخصیات کیخلاف بھی سیکیورٹی ادارے حرکت میں آ سکتے ہیں۔دی نیوزکے صحافی شاہین صہبائی نے اپنے ایک کالم میں لکھاہے کہ آرمی چیف نے پاکستانی کیمونٹی سے اپنے خطاب میں بڑا زور دے کہ کہا کہ ”اب چاہے کچھ ہوجائے واپسی نہیں ہو گی “جبکہ آرمی چیف کے وفد میں شامل ایک ” جنرل“ نے کہا کہ” ا±ن کی ٹرین میں نہ تو ریورس گیئر ہے اور نہ ہی بریک“ شاہین صہبائی کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے جنرل عاصم باجوہ سے پوچھا کہ وہ کون سے ایلمنٹس ہیں جن کے خلاف اب تک کاروائی میں تیزی نہیں لائی گئی اور اب لائی جائے گی؟؟ جس پر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ”ہم اپنی سٹرٹیجی بتا نہیں سکتے آپ جلد نتیجہ دیکھیں گے۔