واشنگٹن (نیوزڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آصف علی زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت امریکہ کو پیش کر دیئے ہیں۔مستند پاکستانی سفارتی ذرائع نے یہ دعوی کیا ہے کہ پاکستان آرمی چیف جو ان دنوں امریکہ کے سرکاری دورے پر ہیں، نے امریکی اہم ترین سیاسی اور فوجی ملاقاتوں کے دوران آصف علی زرداری اور ان کے قریبی دوست سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کے ، ان کی امریکہ میں منی لانڈرنگ کے ثبوت پیش کیئے ہیںجو انہوں نے امریکہ میں چند پاکستانی امریکن شخصیا ت کے ذریعے کی ہے۔روزنامہ اوصاف اسلام آباد کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف نے ثبوتوں کے ساتھ ساتھ یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ منی لانڈرنگ کی اس رقم سے نہ صرف بڑے بڑے کاروبار اور پراپرٹی خریدی گئی ہے بلکہ امریکہ میں اپنا سیاسی اثرو رسوخ بڑھانے کیلئے امریکی سیاسی نمائندوں پر بھی بڑے پیمانے پر رقوم خرچ کی گئی ہیں۔آرمی چیف نے پیش کئے جانے والے ثبوت میں ان ایف آئی اے افسران کے تفتیشی بیان شامل کئے ہیںجن کے ذریعے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میںپاکستان کے مختلف ہوائی اڈوں سے رقوم پاکستان سے خلیجی ممالک اور پھر خلیجی ممالک سے امریکہ روانہ کی گئیں اور ان ایف آئی اے افسران کو جو پچھلی حکومت میں مختلف ائیرپورٹس پر تعینات تھے،موجودہ حکومت میں گرفتارکیا گیا ہے۔واضح رہے کہ رینجرزکی تحویل میںسابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ آصف زرداری اور وہ اپنے امریکا میں مقیم ایک قریبی رشتہ دار جو امریکی سیاسی نمائندوں کیلئے لابنگ کے ساتھ فنڈنگ کا کام کرتے ہیں جن کا نام عماد ذبیری ہے، ان کے ذریعے پیپلز پارٹی کا اسرو رسوخ بڑھانے کیلئے امریکی سیاسی نمائندوں پر بڑے پیمانے پر دولت خرچ کی گئی۔واضح رہے کہ عماد ذبیری پر الزام ہے کہ انہوں نے امریکہ کے سیاسی نمائندوں میں سری لنکا کیلئے امریکہ میں لابنگ میں بے ضابطگیاں کیں اور اس سلسلے میں امریکی محکمہ انصاف پہلے ہی تحقیقات کرنے میں مصروف ہے۔