اسلام آباد (نیوزڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ دہشت گرد دین اسلام کے دائرے میں نہیں آتے، یہ میرا فتویٰ سمجھ لیں۔ عوام کو ریلیف نہیں ملے گا تو وہ کسی اور کی طرف دیکھیں گے، پیش گوئی کرتا ہوں کہ اس سال ہمیں چاول بھی درآمد کرنا پڑیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں 35 ادارے ایسے ہیں جن کا کوئی سربراہ نہیں، پی آئی کا خسارہ بھی آج بڑھ چکا ہے، اداروں کی نجکاری سے متعلق ایوان میں بحث کرائی جائے۔انہوں نے کہا کہ جو دہشت گردی کرتے ہیں ان کو مسلمان نہیں مانتا، یہ دہشت گرد ہیں، ان کا کوئی مذہب نہیں، ان کے خلاف دنیا کھڑی ہو اور سزائیں دے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عوام کو ریلیف نہیں ملے گا تو وہ کہیں اور دیکھیں گے، کسان پیکیج صرف پنجاب کیلئے مخصوص ہے، بتایا جائے کہ کسان پیکیج کے تحت کتنے لوگوں کو رقم فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کسان پس چکا ہے، یوریا مہنگی ہو چکی ہے، حکومت کسان پیکیج کے پیسے واپس لے اور چاول خرید کر خود فروخت کرے۔ میں پیش گوئی کرتا ہوں کہ اس سال ہمیں چاول بھی درآمد کرنا پڑیں گے