اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان نے کہا ہے کہ داعش کے خطرے سے آگاہ ہیں . ملک میں سایہ بھی بر داشت نہیں کرینگے . پیرس حملوں کے نتیجے میں کسی پاکستانی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی . ہر قسم کی دہشتگردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائی کی جارہی ہے. دہشتگردی کو کسی مذہب کے ساتھ نہیں جوڑا جاسکتا . ایٹمی اثاثوں بارے نیویار ٹائمز کی رپورٹ گمراہ کن اور بے بنیاد ہے . پاکستان تمام تصفیہ طلب مسائل کے بارے میں بھارت کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہے۔جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ ملک میں ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائی کر کی جارہی ہے، داعش کے خطرے سے آگاہ ہیں لیکن اس وقت اس کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں اور ملک میں اس کا سایہ بھی برداشت نہیں کریں گے اور سکیورٹی فورسز اس حوالے سے چوکس ہیں . ہم نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے مربوط سوچ کی حمایت کی ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف اقوام عالم سے تعاون کر رہا ہے اور دہشت گردی کے خلاف ہماری قربانیوں کو دنیا تسلیم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے جبکہ دہشت گردی کو کسی مذہب کے ساتھ نہیں جوڑا جاسکتا۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہاکہ داعش کے خلاف عالمی کوششوں میں پیرس حملوں کے بعد تیزی آئی، پیرس حملوں کے نتیجے میں کسی پاکستانی کو گرفتار نہیں کیا گیا جبکہ ہم اسلام مخالف جذبات کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ایک سوال پر ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیاءمیں ایٹمی مسئلے پر امتیازی پالیسی اختیار نہ کرے کیونکہ اس سے خطے کا سٹرٹیجک استحکام متاثر ہو گا۔ بھارت کے ساتھ سول نیوکلیئر معاہدہ امتیازی پالیسی کا نتیجہ ہے، جنوبی ایشیا کے ایک ملک کو امتیازی طور پر یہ ٹیکنالوجی دینا خطے کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان نے مختلف سطحوں پر پیرس حملوں کی مذمت کی ہے اور وزیراعظم اور مشیر خارجہ تعزیت کیلئے فرانسیسی سفارتخانے بھی گئے۔انہوں نے نیویارک ٹائمز کے اداریے کو ملک کے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں گمراہ کن اور بے بنیاد قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اداریے میں پاکستان کو ایک ایسا ملک پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو غیرذمہ داری سے ایٹمی ہتھیار کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیاءمیں ایٹمی ہتھیار متعارف کرانے والا پہلا ملک نہیں ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ بھارت اپنے ایٹمی پروگرام کو تیزی سے ترقی دے رہا ہے۔بھارت کو ایٹمی تجارت میں خصوصی رعایت خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں جنوبی ایشیاءمیں امن کیلئے نئی تجاویز دیں تاہم بھارت نے انہیں قبول کرنے سے انکار کر دیا۔پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکراتی عمل کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان تمام تصفیہ طلب مسائل کے بارے میں بھارت کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہے ، تاہم بھارت کو اس بارے میں شرائط نہیں رکھنی چاہئیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ پیرس حملوں کے نتیجے میں کسی پاکستانی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور گرفتاری کی صورت میں پاکستانی سفارتخانہ اپنے شہریوں کی مدد کرے گا۔