ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

نوازشریف کا وسطی ایشیاءکو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک بنانے کی حمایت کا اعلان

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تاشقند (نیوزڈیسک) پاکستان اور ازبکستان نے دہشت گردی کے خاتمے، تجارت، معیشت، ثقافت ، سائنس وٹیکنالوجی اور دفاع کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے اور پارلیمانی وعوامی رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے اور علاقائی امن واسلامتی کو درپیش چیلنجز اور خطرات سے نمٹنے کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اور سیکیورٹی اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تجارتی رابطے بڑھانے کیلئے ایک دوسرے کے ہاں نمائشیں اور میلے منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ پاکستان نے وسطی ایشیاءکو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک بنانے کی حمایت کی ہے اور دونوں ممالک نے کہا ہے کہ خطے میں پائیدار امن، سلامتی اور استحکام کیلئے افغانستان میں امن وآشتی ناگزیر ہے، ہم ملک کی بحالی وتعمیر نو کےساتھ ساتھ افغان گروپوں کے درمیان امن کیلئے کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اقوام متحدہ کو عالمی امن وسلامتی ، علاقائی تنازعات کے حل کے لئے اپنا کردار اداکرنا چاہئے۔وزیراعظم محمد نواز شریف کے دورے کے اختتام پر جاری ہونیوالے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم پاکستان نے ازبک صدر اسلام کریموف کی دعوت پر ازبکستان کا دو روزہ سرکاری دورہ کیا جس میں دونوں رہنماﺅں نے دوستانہ ٹھوس اور تعمیری تبادلہ خیال کیا اور مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے اہم علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا ، دونوں ممالک نے طویل مدت ، باہمی مفید تعاون بڑھانے اور سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی ، تجارت وسرمایہ کاری ، تعلیم، سائنس وثقافتی تعلقات سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ باہمی تعاون کا فروغ دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہے اور اس سے علاقائی استحکام وخوشحالی کو بھی فروغ ملے گا، 19 نکاتی مشترکہ اعلامئے کے مطابق یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات اور اعلی سطحی باقاعدہ رابطوں کے تسلسل کا اہم قدم تھا جس میں تمام شعبوں میں عملی تعاون اور باہمی رابطے مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا ، ازبکستان نے واضح کیا کہ پاکستان سمیت جنوبی ایشیائی ممالک کےساتھ تعاون ان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے جبکہ پاکستان نے ازبکستان کے ساتھ تعلقات کو وسطی ایشیائی ریاستوں سے رابطوں کا اہم عنصر قرار دیا، دونوں ممالک نے اعلی سطحی دورے جاری رکھنے پر اتفاق کیا تاکہ باہمی علاقائی اور عالمی امور پر اتفاق رائے کو فروغ دیا جاسکے، دونوں ممالک نے اس عزم کو دہرایا کہ ملکی حالات اور قومی مفادات کے مطابق باہمی احترام کی بنیاد پر تعاون بڑھایا جائیگا۔ دونوں ممالک نے پارلیمانی روابط بڑھانے پر بھی زور دیا تاکہ عوامی رابطوں کو مضبوط بنایا اور باہمی اعتماد کو فروغ دیا جاسکے۔ دونوں ممالک نے وزارت ہائے خارجہ کی سطح پر بھی تعاون کو وسعت دینے کے عزم کو دہرایا یہ کام سیاسی مشاورت کے ذریعے ہوگا، قومی اور علاقائی سلامتی کو درپیش چیلنجوں اور خطرات کے بروقت اور مناسب مقابلے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دونوں ممالک نے قانون نافذ کرنیوالے اور سیکیورٹی اداروں کے درمیان تعاون کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا جس کیلئے 2005ءمیں باقاعدہ معاہدہ کیا گیا تھا ، دونوں ممالک نے باہمی تعلقات میں تجارتی واقتصادی تعاون کو اہم ترجیح قرار دیتے ہوئے باہمی تجارت بڑھانے کیلئے مل کر اقدامات پر اتفاق کیا ، انہوں نے تجارتی اداروں کے درمیان شراکت بڑھانے اور مشترکہ تجارتی سرگرمیوں کےساتھ ساتھ ایک دوسرے کے ہاں نمائشیں اور میلے منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ دونوں ممالک نے ٹرانسپورٹ راہداری ٹریفک، ہوائی رابطوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ علاقائی منصوبوں کیلئے مل کر کام کرنے سے اتفاق کیا تاکہ سمندری راستوں اور عالمی تجارتی منڈیوں سے کم از کم وقت میں رابطہ ممکن ہوسکے، انہوں نے تجارت، معیشت ، سائنسی وفنی تعاون کے بارے میں مشترکہ کمیشن کے باقاعدہ اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا جو ٹھوس مشترکہ منصوبوں پر عملدرآمد اور تعاون کے فروغ کیلئے ناگزیر ہے۔ دونوں ممالک نے سائنس وٹیکنالوجی، تعلیم ، انفارمیشن وٹیلی کمیونی کیشن ٹیکنالوجی کے تعاون پر اطمینان ظاہر کیا۔ پاکستان نے تاشقند سٹیٹ انسٹیٹیوٹ آف اورینٹل سٹیڈیز میں اردو زبان وادب پڑھانے کیلئے اقدامات کا خیر مقدم کیا۔ یہ وسطی ایشیاءکا اہم ادارہ ہے دونوں ممالک نے قرار دیا کہ مشترکہ تاریخی وثقافتی تعلقات کو مضبوط بنیاد بنایا جاسکتا ہے ، انہوں نے ازبکستان پاکستان فرینڈ شپ سوسائٹی پر اطمینان کا اظہار کیا جو ثقافتی وسائنسی تقریبات منعقد کرتی رہتی ہے ، دونوں ممالک نے متفقہ طور پر کہا کہ افغانستان میں امن پورے خطے میں سلامتی واستحکام کیلئے ناگزیر ہے اور انہوں نے پرامن تعمیر نو اور ملک کی بحالی کےساتھ ساتھ افغان گروپوں کے درمیان امن کےلئے اقدامات کی حمایت کا اظہار کیا ۔پاکستان نے ایرل سی کے تحفظ کیلئے بین الاقوامی فنڈ کا چیئرمین بننے پر ازبکستان کو مبارکباد دی، دونوں ممالک نے وسطی ایشیاءکو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے کیلئے عملی اقدامات پر زور دیا جس کی تجویز ازبکستان کے صدر اسلام کریموف نے 1993ءمیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 48 ویں اجلاس میں پیش کی تھی۔ انہوں نے مئی 2014ءمیں نیو یارک میں پانچ ایٹمی طاقتوں کی طرف سے وسطی ایشیاءکو جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے کے بارے میں سیکیورٹی کی یقین دہانیوں کے سمجھوتے پر دستخط کا خیر مقدم کیا۔ دونوں ممالک نے اس عزم کو دہرایا کہ اقوام متحدہ کو عالمی امن وسلامتی یقینی بنانے ، علاقائی تنازعات کا حل تلاش کرنے ، تمام ممالک کی سماجی واقتصادی ترقی اور ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے عالمی ادارے کے طور پر کام کرنا چاہئے۔ دونوں ممالک نے اقوام متحدہ میں جامع اور جمہوری اصلاحات کی حمایت کا اظہار کیا تاکہ عالمی امن اور ترقی کے چیلنجوں سے موثر انداز میں نمٹا جاسکے۔ ازبکستان اور پاکستان اقوام متحدہ ودیگر عالمی علاقائی تنظیموں میں تعاون کو مضبوط بنانے کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ دونوں ممالک نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے رکن ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے کیلئے تیار ہیں، انہوں نے پاکستان کو ایس سی او کا مکمل رکن بنانے کیلئے جاری عمل جلد از جلد مکمل کرنے پر بھی اتفاق کیا اور پاکستان میں اس ضمن میںازبکستان کے تعاون کو سراہا۔ پاکستان نے او آئی سی میں ازبکستان کی آئندہ صدارت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ 2016ءکے دوسرے نصف میں تاشقند میں او آئی سی وزرائے خارجہ کے 43ویں اجلاس کے لئے ہر ممکن تعاون کرینگے۔ دونوں ممالک نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اس دورے میں ہونیوالی مفاہمت اور سمجھوتوں سے دونوں ممالک کے عوام کی بہبود اور دو طرف خوشحالی میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم پاکستان نے شاندار مہمان نوازی پر ازبکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور ازبکستان کے صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی جس کی تاریخوں کا تعین سفارتی ذرائع سے ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…