ڈھاکہ (نیوزڈیسک)بنگلہ دیش میں مزید دو بزرگ سیاستدانوں کو پھانسی دینے کی راہ ہموار ہوگئی اور مقامی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل علی احسن محمد مجاہد اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے رہنماصلاح الدین قادر چوہدری کو ملک میں قائم کی بدنام جنگی جرائم کی عدالت کی طرف سے دی گئی سزائے موت برقراررکھتے ہوئے ان کی اپیلیں مسترد کر دی ہیں ۔انہیں 1971میں پاکستان کی حمایت کر نے پر جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا ہے ۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سرندراکمار سنہا نے دونوں رہنماﺅں کی سزا کے خلاف اپیلیں مسترد کرتے ہوئے ماتحت عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا ۔دونوں رہنماﺅں کی عمریں 60سال سے زائد ہیں اور ورہ سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاءکی حکومت کے درمیان وزیر رہے ۔جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل کا تعلق چٹا گانگ کے علاقے سے ہے اور ان کا ہندوﺅں کے خلاف پر تشدد مہم چلانے کا الزام لگایا گیا ہے ۔ بنگلہ دیش میں حکومت کی طرف سے قائم کی گئی ان عدالتوں پر عالمی سطح پر تنقید کی جارہی ہے اور ان کی سزاﺅں پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا تاہم حسینہ واجد کی حکومت نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا اور ان عدالتوںسے سزا ہونے پر فوری عملدر آمد بھی کر دیا جاتا ہے جس کے باعث اب تک کئی معمر سیاستدانوں کو پھانسی کے تختے پر لٹکایا جا چکا ہے ۔