کراچی (نیوزڈیسک)جیکب آبادمیں بلدیاتی الیکشن پرجعلی شناختی کارڈزسے متعلق نادراکی رپورٹ منظرعام پرآگئی جس کے مطابق مسلم لیگ ن سندھ کے سیکریٹری اطلاعات محمداسلم ابڑوکی جانب سے نادراانتظامیہ کوفراہم کئے گئے شناختی نہ صرف جعلی ہیں بلکہ کسی نجی پرنٹنگ پریس سے تیارکئے گئے ہیں،نادراکے مطابق رپورٹ مزیدتحقیقات کیلئے ایف آئی اے کوارسال کردی گئی ہے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارکی جانب سے معاملہ کی تحقیقات کی حکم پرنادراٹیم نے کراچی میں فریقین سے ملاقات کی جس کے بعدیہ حقائق سامنے آئے کہ نجی پرنٹگ پریس میں تیارکردہ ان شناختی کارڈزکاڈیٹاالیکشن کمیشن کی تیارکردہ ووٹرزلسٹوں سے لیاگیاتھانادراحکام نے جعلی شناختی کارڈزکی تیاری میں ملوث افرادکے تین اورکارروائی کیلئے ایف حکام سے رجوع کرلیاہے تاہم بلدیاتی الیکشن میں ان جعلی شناختی کارڈزکے استعمال ہونے یانہ ہونے سے متعلق الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کے بارے میں نادراحکام کاکہناہے کہ یہ ان کے دائرہ اختیارمیں نہیںہے ،حکام کاکہناہے کہ جعلی شناختی کارڈزکی تیاری مجرنامہ فعل ہے جس کوروکنے کیلئے نادراکارراوئی کامجازہے ،مگرالیکشن کمیشن کے عمل پروہ اثراندازنہیں ہوسکتے اس حوالے سے کوئی بھی کارروائی فریقین کی درخواست پرہی الیکشن کمیشن کرسکتاہے دوسری جانب سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے نادراکی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہاکہ جیکب آبادکے ایک فریق کے بارے میں 2002،2008اور2013کے الیکشن میں بھی اس قسم کے الزامات لگتے رہے ہیںمگرالیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں ہوسکی کنوردلشادکاکہناتھاکہ الیکشن کمیشن سے جیکب آبادمیں بلدیاتی الیکشن کے دوران جعلی شناختی کارڈزکے استعمال کانوٹس لے اوربلدیاتی الیکشن کوکالعدم قراددیاجائے،جبکہ سیکریٹری اطلاعات مسلم لیگ ن سندھ نے کہاکہ ہم نے الیکشن کمیشن سے بھی رجوع کیاہے تاحال کوئی نوٹس نہیںلیاگیاہے