اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے افغان مفاہمتی عمل کی بحالی کا ابھی صحیح وقت نہیں ہے۔انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں ماحولیات اور خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال کے موضوع پر کانفرنس میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ افغان مفاہمتی عمل کی بحالی کے لیے پاکستان کے کردار ادا کرنے کا یہ صحیح موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو مفاہمتی عمل کی بحالی سے قبل اس کی افادیت کا یقین ہونا ضروری ہے اور مذاکرات کے لیے سازگار ماحول بنانا چاہیے۔واضح رہے کہ پاکستان نے، جو افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے، افغان حکومت کو مذاکرات کے اگلے دور کے لیے بھی مدد کی پیشکش کی تھی، تاہم افغان حکومت نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مری میں ہونے والے امن مذاکرات کے پہلے مرحلے کی میزبانی بھی پاکستان نے کی تھی.سرتاج عزیز نے کہا کہ مذاکراتی عمل کا ایک فریق افغان حکومت ہے تو دوسرا طالبان، لہٰذا کامیاب مذاکرات کے لیے دونوں فریقین کی طرف سے ماحول کو سازگار بنانا ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہے، جس کی پاکستان ہمیشہ حمایت کرتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے امن مذاکرات میں کردار ادا کرنے کے لیے ایران کو بھی دعوت دی ہے اور اگر وہ اس میں کوئی کردار ادا کرتا ہے تو ہم اس کا خیر مقدم کریں گے۔قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے، دہشت گردی سے بھی بڑی خطرہ بن رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت منفی ماحولیاتی تبدیلی سے پوری طرح آگاہ ہے اور اس کے اثرات سے بچنے کے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔