، بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ چترال ،فاٹا ،گلگت بلتستان سمیت زلزلہ سے متاثر ہونے والے تمام علاقوں میں فی کس 2 ہزار خیمے،2 ہزار کمبل اور2 ہزار چٹائیاں تقسیم کر دی گئیں ہیں،وزیر اعظم نے فوج اور امدادی اداروں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ،اجلاس میں زلزلہ متاثرین کو امداد کے حوالے سے طویل مشاورت کی گئی جس میں وفاقی اور صوبائی حکومت نے ایک متفقہ لائحہ عمل پر اتفاق کیا ۔اجلاس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے زلزلہ متاثرین کی بحالی اور امداد کیلئے مراعاتی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے تعاون سے زلزلہ سے جاں بحق ہونے والے افراد کو فی کس 6 لاکھ روپے دیئے جائیں گے جبکہ اس افسوس ناک سانحہ میں زخمی ہونے والے افراد کو فی کس ایک لاکھ روپے دیئے جائیں گے ،جسمانی اعضاءسے محروم ہونے والے افراد کو فی کس 2 لاکھ روپے ملیں گے ،وزیر اعظم نے مزید بتایا کہ زلزلہ سے مکمل تباہ ہونے والے گھروں کی تعمیر کیلئے فی کس گھرانے کو2 لاکھ روپے اور جزودی طور پر گھروں کے نقصانات کے ازالہ کیلئے فی کس گھرانہ ایک روپے دیئے جائیں گے ،وزیر اعظم نے کہا کہ اسی پیکج کے تحت گلگت بلتستان اور فاٹا کے علاقوں میں زلزلہ سے متاثرہ افراد کو امداد دی جائے گی تاہم یہ امداد وفاقی حکومت خود ادا کرے گی اگر ان علاقوں میں خیبر پختونخوا حکومت اپنا حصہ ڈالنا چاہتی ہے تو یہ ایک خوش آئند بات ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی،