لاہور(نیوزڈیسک) نوازشریف پاکستان کی بڑی خواہش زبان پر لے آئے،بھارت نے شدید مخالف مہم شروع کردی،وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ میں اس مطالبے کا کھلے لفظوں میں اظہار کیا ہے کہ پاکستان کو نیو کلیئر سپلائر گروپ کا رکن بنایا جائے۔ گروپ کی رکنیت ملنے سے پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر ہونے والی تنقید کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا جبکہ پاکستان دنیا کے کسی بھی ملک کے ساتھ توانائی کے مقاصدکے لیے جوہری معاہدہ کر سکے گا۔ رکنیت ملنے سے پاکستان کی ایٹمی عدم پھیلاو¿ کے حوالے سے کوششوں کو بھی تقویت مل سکے گی۔ پاکستان جوہری توانائی کو اپنی صنعتوں کے لیے برملا استعمال کر سکے گا جبکہ ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔ نیو کلیئر سپلائر گروپ کا قیام 1974 میں بھارت کی جانب سے ایٹمی دھماکے کے بعد عمل میں لایا گیا تھا۔ شروع میں کینیڈا ، مغربی جرمنی ، فرانس ، جاپان ، روس ، برطانیہ اور امریکہ اس کے رکن بنے جبکہ 1977 میں اس کے ارکان کی تعداد بڑھا کر پندرہ کر دی گئی۔ 1990 میں مزید بارہ ممالک کو گروپ میں شامل کیا گیا جبکہ چین کو اس گروپ کی رکنیت 2004 میں ملی۔ اس وقت اس کے رکن ممالک کی تعد 48 ہے۔ امریکہ بھارت کو اس کا رکن بنوانے کا شدید خواہش مند ہے۔ پاکستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کی کوششوں میں تیزی کے باعث بھارت نے دنیا بھر میں انڈین لابیوں کو ہدایات جاری کردی ہیں اور پاکستان کی اس گروپ میں شمولیت کو روکنے کے لئے مہم شروع کردی ہے۔