اسلام آباد‘نتھیا گلی(نیوزڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چھوٹے صوبے حقوق مانگیں تو وہاں فوجیں بھجوا دیتے ہیں‘ کیا یہی انصاف ہے‘ ان صوبوں کے وسائل تو بھرپور طریقے سے استعمال کیے جاتے ہیں ‘حقوق دینے کا وقت آئے فوج کشی کر دی جاتی ہے ‘بلوچستان میں ظلم کی انتہاہے‘فوجی آپریشن بلوچستان کے مسئلے کا حل نہیں‘بلوچ عوام کو اختیارات دینے ہوں گے‘عوام کاپیسہ سیاستدانوں پر خرچ ہورہاہے‘ٹیکس اکٹھا نہیں ہوگاتوملک مقروض رہے گا‘حکمرانوں نے ملک گروی رکھ دیا‘پوری قوم کو آئی ایم ایف کا غلام بنادیا گیا ‘موجودہ حکمرانوں کی موجودگی میں یہودی لابی کو سازش کی کیا ضرورت ہے ‘بنی گالہ میں اگرمیرابڑاگھرہے کسی کو اعتراض کیوں ہے‘ قائداعظم کا گھراسسے بھی بڑاتھا‘میری مرضی میں اسے آگ لگادوں اپنے پیسوں سے بنایاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نتھیاگلی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگلے مرحلے میں مذید سولہ سرکاری ریسٹ ہائوسز کو ترقیاتی اتھارٹیز کے سپرد کر دیا جائے گا‘جب تک عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ عوام پر خرچ نہیںہوگاٹیکس کلچر عام نہیں ہو سکتا‘ہر پاکستانی ایک لاکھ دس ہزارروپے کا مقروض ہے ‘چیف سیکریٹری ریسٹ ہائوس کو محکمہ سیاحت کے حوالے کر دیا ‘ایک وقت آئے گا سارے سرکاری ریسٹ ہائوس محکمہ سیاحت کے پاس ہوں گے اور اسے آمدن کا اہم ذریعہ بنایا جائے گا‘نتھیاگلی کے گورنر ہائوس میں 40سے زائد ملازمین تعینات ہیں ‘ عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ ان عالیشان عمارتوں پر خرچ ہو رہا ہے ‘گورنر ہائوس کو بجٹ دینا ہماری پالیسی کا حصہ نہیں ‘اگر وزیر اعلی کو سیکورٹی کا مسئلہ نہ ہوتا تو اب تک وزیر اعلی ہائوس خالی ہو چکا ہو تا‘تقریب میں وزیر اعلی پرویز خٹک نے تصدیق کی کہ وہ وزیر اعلی ہائوس کی سہولت کے باوجود اس کی انیکسی میں رہتے ہیں‘ عمران خان نے کہا کہ اس سال پشاور میں شوکت خانم کینسر ہسپتال شروع ہو جائے گا‘یہودیوں کو سازشوں کی ضرورت نہیں ہے ہمارے حکمران ہی کافی ہیں‘وفاق کی جانب سے خیبر پختونخوا کو بجلی، گیس ، پانی کے پورے حقوق نہیں دیے جا رہے‘یہی وجہ ہے کہ جب چھوٹے صوبوں کو حقوق نہیں ملتےتو بے چینی بڑھتی ہے ‘بلوچستان میں آگ لگی ہے‘ چھوٹے صوبوں کے وسائل تو استعمال کیے جاتے ہیں وہ حقوق مانگتے ہیں تو ان پر حملے کے لیے فوجیں بھجوا دیتے ہیں ‘یار محمد رند کی شمولیت کے موقع پر عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ظلم کی انتہا ہے‘ فوجی آپریشن بلوچستان کے مسائل کا حل نہیں‘ بلوچستان میں الیکشن نہیں صرف کارروائی ہوئی، بلوچستان کے لوگ کسی وجہ سے بندوق اٹھاتے ہیں،اقتصادی راہدری کےلئے مختصر کی بجائے طویل روٹ استعمال کیا جا رہا ہے، ہمیں پتہ ہے کہ راہداری منصوبے میں کمپنیوں کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے،ایسے لوگوں کے خلاف بھر پور آواز اٹھائیں گے اور انہیں عوام کے سامنے بے نقاب کریں گے‘ اس موقع پرسردار یارمحمد رند نے کہا ہے کہ نئے سفر کاآغاز کررہا ہوں‘عمران خان جب آئیں گے تو میراقبیلہ تحریک انصاف میں شامل ہوجائے گا ‘دوسال کی سوچ بچار کے بعدتحریک انصاف میں شمولیت کافیصلہ کیا‘ بلوچستان اس وقت حالت جنگ میں ہے‘خان صاحب ،ہمیں ظالموں سے تحفظ چاہیے، سندھی آپ کا ساتھ دینگے ‘سندھ والے زرداری حکومت سے بیزار ہیں۔