کے ہیں۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ این اے122 میں الزام لگایا گیا کہ بہت سے ووٹ آخری وقت میں ادھر سے ادھر کئے گئے میں نے36گھنٹے اس کی تحقیقات میں لگائے ہیں اورحقائق اکٹھے کئے ہیں تحریک انصاف کو چاہیے کہ وہ حقائق مدنظررکھیں اور یہ حقائق اس لئے پیش کررہاہوں کہ تحریک انصاف کی قیادت پہلے تولے گی پھربولے گی۔ انہوں نے کہاکہ گیارہ مئی سے چھبیس اگست2015ءتک لاہور کے حلقوں میں جن ووٹوں کااضافہ ہوا ان میں حلقہ این اے 120 میں 23355،حلقہ 121 میں29633 حلقہ 123 میں28524، این اے 124میں26683 اور این اے 122میں25929ووٹوں کااضافہ ہوا یہ وہ ووٹرز ہیں جو اٹھارہ سال کی عمر تک پہنچے اور خود بخود ووٹرلسٹوں میں شامل ہوگئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے یہ الزام لگایا گیا کہ کئی ہزار ووٹ کاٹ دیئے گئے اور کئی ہزار ادھر سے ادھر کردیئے گئے وزیرداخلہ نے کہاکہ میں واضح کرتا ہوں کسی بھی شخص کاووٹ اس کی اپنی درخواست کے بغیر ادھر سے ادھر نہیں کیاجاسکتا اس کیلئے باقاعدہ ایک فارم موجود ہوتا ہے بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کااعلان چھبیس اگست کو ہواتھا اس کے بعد ایک ووٹ بھی ادھر سے ادھر نہیں کیاگیاگیارہ مئی 2013ءسے 26اگست2015ءتک حلقہ این اے120میں 2328،حلقہ 121میں 5206، حلقہ 122 میں 6635، حلقہ 123 میں1441، حلقہ124میں 6665ووٹ ٹرانسفرہوکرآئے جو کہ ووٹرزکی اپنی درخواست پرٹرانسفرکئے گئے جبکہ اس عرصے کے دوران حلقہ 120 سے 5165، حلقہ 121 سے 5369، حلقہ 122 سے7750، حلقہ 123 سے5488 اورحلقہ124 سے 5293ووٹ آﺅٹ ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ نادرا مسلم لیگ ن کاادارہ نہیں پچھلے ادوار میں جس طرح اس کو استعمال کیا گیا وہ ریکارڈ کاحصہ ہے ہم اسے قومی ادارہ بنارہے ہیں نادرا پر سیاسی مقاصد کیلئے الزام لگایاجاتاہے خدارا نادرا کو سیاست سے علیحدہ رکھیں انہوں نے کہاکہ نادرا کے چیئرمین نے ووٹوں کی تصدیقی عمل میں یہ کہاتھا کہ پچاس ہزار ووٹ بوگس نہیں اگر ایسا ہوتا تو ضمنی الیکشن میں ایاز صادق کے ٹوٹل ووٹ صرف35000نکلنے تھے لیکن تحریک انصاف کی میں نہ مانوں والی رٹ ہے پاکستانی قوم دیکھ رہی ہے کہ کس کاکیاایجنڈا ہے میں نادرا کے حوالے سے کسی بھی عدالت اور فورم کے سامنے جوابدہ ہوں اور تحریک انصاف کی قیادت سے کہتا ہوں کہ پہلے تولو پھر بولو۔ ایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہاکہ کسی بھی ذی شعور اور ذمہ دار آدمی کاکام ہے کہ وہ دیکھے کہ وہ جو بات کررہاہے وہ صحیح ہے یانہیں میں نے تین دن تحقیقات کی اورتمام حقائق اکٹھے کئے الیکشن مہم کے دوران ایسی ایسی باتیں کی گئیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں کہاگیا کہ وزیراعظم بڑے جہاز پرامریکہ جارہے ہیں اورپچیس کروڑ روپے خرچ ہورہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وزیراعظم بارہ نشستوں والے طیارے پربہت چھوٹے وفد کے ہمراہ امریکہ جارہے ہیں کسی بھی سیاستدان سب سے بڑی کوالٹی اس کی ساکھ ہوتی ہے چوکے چھکے لگانے والاکرکٹرتو ہوسکتا ہے سیاسی لیڈر نہیں ہوسکتا عمران خان بچپن اورجوانوں کے دنوں میں ایسے نہیں تھے ۔خواجہ آصف کے ایک بیان کے حوالے سے سوال کے جواب میں چودھری نثارعلی خان نے کہاکہ میں نے ایسے سوالات کی کبھی حوصلہ افزائی نہیں کی یہ حکومت اور پارٹی کیلئے بہتر ہوتا ہے مجھے سمجھ نہیں آتا کہ کسی شخص کے پاس کیسے اتنا وقت ہوتا ہے کہ وہ بن سنورکر میڈیا کے سامنے آکر اس قسم کااظہارکرنے لگے اس کاجواب میں پھر کسی موقع پر دونگا اگر ضرورت پڑی ۔جہا ں تک داخلی سلامتی کاتعلق ہے مجھے بطور وزیرداخلہ اور ذمہ دارشخص جی ایچ کیو کے ساتھ کسی قسم کے رابطے کیلئے وزیردفاع کی ضرورت نہیں پہلے سال تو وزیرداخلہ نہیں تھا بطور وزیرداخلہ فوج ،جی ایچ کیو اور سول آرمڈ فورسز سے میرا براہ راست رابطہ ہے اور کسی بھی معاملے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کوئی علیحدہ اسٹیبلشمنٹ نہیں وہ پاکستان کاحصہ ہے سول ملٹری تعلقات بہت مثبت ہیں میں غلط بیانی نہیں کرتا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ایف آئی اے کے تمام کیسوں کو منطقی انجام تک پہنچایاجائیگا اس میں اصغرخان کیس بھی شامل ہے ای او بی آئی کیس بھی بہت تیزی سے آگے بڑھ رہاہے اس ملک میں جتنی بھی کرپشن ہوجائے چند دن میڈیا پر خبریں چلتی ہیں اعلیٰ عدلیہ نے ای او بی آئی کیس کانوٹس لیا ٹڈآپ کیس میں بھی گیلانی اورامین فہیم کے حوالے سے کیس 2012ءمیں شروع ہوا جب وہ خود حکومت میں تھے یہ بھی اربوں روپے کاسکینڈل تھا میں نے ایف آئی اے سے کہاکہ جو بھی جرم کامرتکب ہوا ہے اس کو چھوڑنانہیں اوربے گناہ کو چھیڑنانہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سابق دور میں خوف خدا رکھنے والے ایف آئی اے کے افسران نے ٹڈآپ کی فائل پر کیاکمنٹ لکھے وہ ریکارڈ کاحصہ ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اصغر کیس کی بھی اسی طرح تحقیقات کی جائیں گی وہ بھی آگے بڑھ رہاہے وزیراعظم نوازشریف نے اپنا بیان ایف آئی اے کو دیدیا ہے سابق فوجیوں سے بیانات لینے میں ایف آئی اے کو مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ وزیراعظم نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا ہے اور اس کیس میں پیشرفت ہورہی ہے مظفرگڑھ میں خاتون کی زیادتی کے بعد خود کشی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئین وقانون کے مطابق وفاقی حکومت اس پر کوئی قدم نہیں اٹھاسکتی پنجاب میں بھی ہماری پارٹی کی حکومت ہے وزیراعلیٰ پنجاب اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں اس دلخراش واقعہ سے دنیابھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے کہ ایک بچی کے ساتھ زیادتی ہو اورانصاف کے دروازے بھی اس کیلئے بند ہوں اگر کوئی پی ایس پی افسر اس میں ملوث ہوا تو اس کیخلاف وفاقی حکومت ایکشن لے سکتی ہے ہم قومی وصوبائی سطح پر قوانین کی بہتری کے حوالے سے بھی دیکھیں گے ۔وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہاکہ وزیراعظم کادورہ امریکہ کاایجنڈا بہت وسیع ہے دس دن میں اس میں بہت ساری میٹنگز ہوچکی ہیں ہم نے ان ایشوز کاتعین کیاہے جن پر امریکہ سے بات کرنی ہے وزیراعظم کی سربراہی میں اس دورے میں پاکستان کے مفاد کی بات ہوگی پاکستان نے اتنی قربانیاں دی ہیں مگر پھر بھی اس پر کتنے تیرپھینکے جاتے ہیں ہمارے نام نہاد دوست بھی دشمنوں کی زبان بولتے ہیں اس پر ری ایکشن تو ہوگا ہندوستان خطے میں جو کچھ کرتا ہے افغانستان کے بیانات، سیکیورٹی ،را کی مداخلت سمیت دیگر امور شامل ہیں پاکستان پرتو الزام لگتا ہے کہ نان سٹیٹ ایکٹروہاں جاکرکام کرتے ہیں جبکہ انڈیا نے تو مانا ہے کہ سٹیٹ ایکٹر پاکستان آکر کارروائی کرتے ہیں پاکستان کاموقف بڑے واضح انداز میں امریکہ کے سامنے رکھیں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ضرب عضب سے پہلے بھی فوج کے ساتھ مکمل رابطہ تھا اور اب بھی ہے وزارت داخلہ کو وزارت دفاع کے ذریعے کام کرنے کی ضرورت نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ محرم الحرام کے دوران سکیورٹی کے وسیع انتظامات یقینی بنائے گئے ہیں دس ہزار فوجی اور چھ ہزار تین سو سول آرمڈفورسز ملک بھر میں سیکیورٹی کے فرائض انجام دینگے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں تحقیقات کا حکم دیا ہے اگرسابق فوجیوں کے بیانات کافی ہوتے تو سپریم کورٹ اس پرفیصلہ کردیتا گزشتہ دور حکومت میں سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس میں تحقیقات کا حکم ایف آئی اے کو دیاتھا اگلے دو ہفتوں میں میں میڈیا کو اس پر ہونیوالی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دونگا۔ سابق وزیراعظم شوکت عزیز،سابق وفاقی وزیر زاہد حامد اوردیگرپرآرٹیکل6 کے نفاذ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کیس ہمارے پاس نہیں ہے یہ کیس عدالت میں ہے حکومت نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم خطے سے دہشتگردی کے متعلق خاتمے کیلئے پرعزم ہیں اور اس حوالے سے بھرپور کام کررہے ہیں ۔داعش کی پاکستان میں موجودگی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہاکہ پاکستان میں چالیس سے زیادہ مقامی اور ریجنل گروپس ہیں داعش عرب تنظیم ہے ان گروپوں میں سے کسی کے رابطے ضرور ہونگے لیکن داعش پاکستان میں نہیں ہے بعض گروپ اس کانام استعمال کرسکتے ہیں لیکن پاکستان میں اس کا کوئی وجودنہیں۔
نوازشریف نے اصغرخان کیس میں اپنا بیان دیدیا،چوکے چھکے لگانے والاکرکٹرتو ہوسکتا ہے سیاسی لیڈر نہیں،چوہدری نثار
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں