اسلام آباد(سپیشل رپورٹ) آج این اے122 کے ضمنی الیکشن کے پولنگ ایجنٹوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی موبائل ٹیکنالوجی (Whats app) استعمال کرینگے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلزپارٹی کے ہر پولنگ سٹیشنوں پر موجود پولنگ ایجنٹ فارم14 اور فارم15 کی موبائل فون سے فوٹو کاپی کر کے اسےWhats App کے ذریعے اپنے اپنے پارٹی کے مرکزی انتخابی دفتر میں بھجوا دینگے۔ اس طرح انتخابی نتائج کے فارم 14 اور پندرہ جن پر متعلقہ پولنگ سٹیشن کے پریذائیڈنگ افسر کے دستخطوں سے جاری شدہ الیکشن میں حاصل کئے گئے تھے ووٹوں کی تعداد کے فارم ہردو مخالف جماعتوں کے مرکزی انتخابی آفس میں چند سیکنڈوں میں موصول ہوجائیں گے۔ اس کے بعد اعلان کردیا جائے گا نتائج کو تبدیل کرنے کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہے گی۔ اس موبائل ٹیکنالوجی کے ذریعے ہرپولنگ سٹیشن پر ہر امیدوار کے حق میں پڑنے والے ووٹوں کی تعداد پر مشتمل فارم 14 اور فارم Whats App15کے ذریعے ضلع اٹک میں 6 اکتوبر کو پڑنے والے ووٹوں کی مصدقہ فارم 14 اور15 کی نقول الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ڈیٹا بنک میں سو فیصد کامیابی سے آئے تھے اس کامیاب تجربے کی بنا پر آج لاہور کے حلقہ این اے 122 میں آٹھ بجے سے شام 5 بجے تک ڈالے جانیوالے ووٹوں کی پولنگ ایجنٹوں کے سامنے ہونیوالی گنتی کی بنیاد پر یہ پریذائیڈنگ افسران جن فارم 14 اور فارم 15 پر دستخط کر ینگے ان کی ایک نقل پر امیدوار کے ایک پولنگ ایجنٹ کو سرکاری طورپر دی جائے گی جو اسے موبائل ٹیکنالوجی کے ذریعے اس وقت Whats App پر اپنی پارٹی کے مرکزی الیکشن آفس کو براہ راست بھجوا دینگے۔ اس طرح این 122 کے دھواں دھار الیکشن میں پہلی الیکشن کمیشن کی ایجاد کڑی موبائل ٹیکنالوجی استعمال ہوگی۔ الیکشن کمیشن موبائل رزلٹ ڈیٹا ٹرانسمیشن کا آئیڈیا چوری کا استعمال کرنے سے دھاندلی کے الزامات کا کوئی فریق دوسرے پر عائد نہیں کرسکے گا۔ حلقہ این اے 122 کے انتخابات میں دھاندلی روکنے کیلئے دونوں پارٹیوں کے تمام پولنگ ایجنٹوں نے الیکشن کے موبائل رزلٹ ٹرانسمیشن کو بھرپور استعمال کرنے کی تیاری مکمل کرلی۔ اس کے تحت دونوں پارٹیوں کے پولنگ ایجنٹوں نے فارم14 اور فارم15 کو پولنگ سٹیشن سے براہ راست بھیجنے کا پلان بنا لیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال تجربہ الیکشن کمیشن نے 6 اکتوبر کو بڑی کامیابی سے کیا اوراس کو تمام پارٹیوں کے سربراہان نے خوب سراہا۔ اس آئیڈیا کے تحت اگر کوئی پریذائیڈنگ افسر فارم 14،15 میں کسی قسم کی ردوبدل کرنے کی کوشش کریگا یا پولنگ بیگ کو تبدیل کرنے کی کوشش کریگا تو بہت آسانی سے معلوم ہو جائیگا کہ نتائج کو تبدیل کیا ہے کہ نہیں۔ موبائل کے ذریعے رزلٹ براہ راست پولنگ سٹیشن سے بھیجنا دھاندلی روکنے میں ایک بہت بڑی رکاوٹ ہے۔