اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

سینٹ،سانحہ منیٰ میں شہید اور لاپتہ پاکستانیوں کے معاملے پر اپوزیشن کا شدید احتجاج،واک آﺅٹ

datetime 8  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) سینٹ میں اپوزیشن اراکین نے سانحہ منیٰ کے بارے میں حکومت کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر ایوان سے واک آﺅٹ کیا۔ سینیٹر اعتزاز احسن اور اپوزیشن نے دیگر ارکان نے سانحہ منیٰ پر وفاقی وزیر پرویز رشید کی جانب سے حکومتی کارکردگی بیان کرنے اور سعودی عرب میں شہید ہونے والے اور لاپتہ پاکستانیوں کے بارے میں مفصل جواب نہ دینے پر ایوان سے احتجاجاً واک آﺅٹ کیا۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے اپوزیشن اراکین کو منانے کیلئے سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا اور سینیٹر پرویز رشید کو بجھوایا گیا مگر اپوزیشن اراکین نے ایوان میں واپس آنے سے انکار کر دیا۔ اس سے قبل سانحہ منیٰ میں شہید اور لاپتہ پاکستانی حجاج کرام کے بارے میں معلومات فراہم نہ کرنے پر اراکین سینٹ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت حاجیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ابھی تک سینکڑوں شہدا اور لاپتہ پاکستانیوں کے بارے میں ان کے لواحقین پریشانی کا شکار ہیں سینٹ میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ سانحہ منیٰ میں 300 کے قریب پاکستانی شہید اور لاپتہ ہوئے ہیں اور ان کا بھی تک پتہ نہیں چل رہا ہے یہ حکومت کی بے حسی کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے سانحہ منیٰ میں جاں بحق افراد کی تدفین کر دی ہے اور یہاں پر ورثاءابھی تک اپنے پیاروں کی راہ دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ لاپتہ پاکستانیوں کے ورثاءاپنے خرچے پر سعودی عرب جانے کے خواہشمند ہیں مگر انہیں ویزہ نہیں مل رہا ہے انہوں نے کہا کہ لاپتہ افرد اپنے خاندانوں کیلئے ساری زندگی کی اذایت بن جاتی ہے۔ حکومت پاکستان نے معاملے کو پیمرا کے ذریعے دبانے کی کوششیں کی ہیں اور اس وجہ سے میڈیا چینل نے معاملے کو پس پشت ڈال دیا ہے مگر ہم اس معاملے کو دبانے نہیں دینگے اور جب تک مسئلہ حل نہیں ہو جاتا ہے اس وقت تک ہم حکمرانوں کو یاد دلاتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے کہ انہوں نے لاپتہ پاکستانیوں اور شہداءکے بارے میں کیا کیا ہے۔ یہ بہت افسوس کا مقام ہے کہ حکومت شہدا کو پاکستان لانے اور لاپتہ حاجیوں کا پتہ لگانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ سینیٹر میر کبیر محمد نے کہا کہ سانحہ منیٰ میں جو حجاج شہید ہوئے ہیں یا لاپتہ ہیں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں 3 کارڈ دیئے جاتے ہیں اور ایک ہاتھ پر بینڈ باندھا جاتا ہے مجھے سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ وہ کارڈ یا ربن کہاں گئے ہیں یہ سعودی اور پاکستانی حکومت کی سستی کی وجہ سے ہوا ہے لگتا یہ ہے کہ سعودی حکومت نے تمام شہدا کو دفن کر دیا ہے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ سانحہ منیٰ کے بارے میں ہمیں معلومات پاکستان سے ملی ہیں یہ ایک بہت بڑا حادثہ تھا اس سلسلے میں قونصل جنرل سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ 2 ہزار سے زیادہ حاجی شہید ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کے انتظامات پہلے کی طرح شاندار تھے آنے اور جانے کے راستے الگ الگ ہیں انہوں نے کہا کہ تمام تر انتظامات کے باوجود کوئی نقص ہے جو منیٰ میں حجاج کرام آمنے سامنے ہوئے اور یہ حادثہ پیش آیا ہے سانحہ منیٰ کے بارے میں سعودی حکومت نے ایک کمیشن قائم کیا ہے ہمیں سعودی حکومت کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہئے اس موقع پر وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ اس معاملے کے بارے میں تمام تر اعداد و شمار اور حکومتی اقدامات سے ایوان بالا کو مطلع کیا ہے انہوں نے کہا کہ حج انتظامات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے گزشتہ دو سالوں میں حکومت کی جانب سے حجاج کرام کیلئے جو انتظامات کئے گئے تھے وہ سب کے سامنے ہیں ماضی میں حجاج کرام نے بددعاﺅں کیلئے ہاتھ اٹھائے جبکہ ہمارے دور حکومت کو دعائیں دی گئیں انہوں نے کہا کہ سانحہ منیٰ پر پوری قوم غمزدہ ہے اور یہ پورے ایوان کا مسئلہ ہے سانحہ کے بعد وزیر مذہبی امور اب تک سعودی عرب میں مقیم ہیں جن افراد کو شناخت کیا گیا ان کی تصاویر ویب سائٹ پر موجود ہے حج سیزن کے خاتمے کے بعد شہید حاجیوں کے لواحقین کو سعودی عرب جانے کی اجازت ہو گی انہوں نے کہا کہ پیمرا کی جانب سے تمام ٹی وی چینلز کو ایک نرم درخواست کی گئی تھی کہ سانحہ منیٰ کے حوالے سے رپورٹوں میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مدنظر رکھا جائے اور ایسے الفاظ ادا نہ کئے جائیں جن سے دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات متاثر ہوں۔ا نہوں نے کہا کہ سعودی عرب جانے والے حجاج کرام ایک معاہدے پر دستخط کرتے ہیں جس کے تحت سعودی عرب میں انتقال کرنے والوں کو وہیں پر دفن کیا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…