لاہور (اے این این)پاکستانی گلوکار غلام علی کے کنسرٹ کی منسوخی پر بھارتی شہریوں نے انتہا پسند تنظیم شیو سینا اور بھارتی حکومت کو آڑےہاتھوں لیا تو حکومت کو بھی ہوش آگئی ۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی نے نہ صرف غلام علی کودی جانے والی شیوسینا کی دھمکیوں کا نوٹس لیا بلکہ کنسرٹ کی بھی اجازت دے دی ۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں سنگیت سیاست کی نظر ہوگئی تو شہری بھی چیخ اٹھے ۔ پاکستانی گلوکار غلام علی کے کنسرٹ کی منسوخی پر بھارتی شہری شیوسینا اور مودی سرکار پر برس پڑے ۔ شہری کہتے ہیں کہ ملک میں نفرت کی سیاست کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے ۔ حکومت عوام سے کیے وعدے پورے نہیں کیے ، اس لیے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے ۔ ریاست کو ہر چیز میں گھسنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اگر قانونی طور پر کنسرٹ ہو رہا ہے تو مسئلہ کیا ہے ۔ اس حوالے سے گلوکار غلام علی کا کہنا ہے شہریوں کے بھرپور ردعمل کے سامنے آخرکار حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئی اور مہاراشٹر کے وزیر اعلی نے غلام علی کو کنسرٹ کی اجازت دیتے ہوئے شیوسینا کی دھمکیوں کا نوٹس لے لیا ۔اروند کجریوال نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغا م میں کہاکہ شیوسینا کی دھمکیوں کے بعدممبئی میں غلام علی کا کنسرٹ منسوخ ہونے پر افسوس ہوا ۔میں نے انہیں دہلی میں کنسرٹ کیلئے مدعو کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ موسیقی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی ۔