اسلام آباد(اے ایف پی)آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش القاعدہ سے بھی بڑاہ خطرہ بن گئی ہے، دہشت گرد گروپ ایک بڑا نام ہے تاہم پاکستان پر داعش کا سایہ بھی نہیں پڑنے دیں گے ، اسلام آباد میں بعض لوگ داعش کی اطاعت کرنا چاہتے ہیں ، یہ انتہائی خطرناک صورتحال ہے، مجھے محسوس ہوتا ہے آئی ایس (داعش) مستقبل کا چیلنج ہے، افغان طالبان اور حکومت مفاہمت کا راستہ اختیار کریں ، اگر طالبان کو دوبارہ مذاکرات کی ٹیبل پر نہ لایا گیا تو داعش سے الحاق کرسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لندن کے رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ فار ڈیفنس اینڈ سیکورٹی اسٹڈی سے آرمی چیف جنرل راحیل کے خطاب کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔ اے ایف پی کے مطابق جنرل راحیل شریف نے داعش کو القاعدہ سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک داعش کا سایہ بھی پڑنے کی اجازت نہیں دے گا ۔ جنرل راحیل نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں بعض لوگ ایسے ہیں جو داعش سے اپنی اطاعت ظاہر کرنا چاہتے ہیں ، لہذا یہ خطرناک صورتحال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس دہشت گرد گروپ سے نمٹنا القاعدہ سے بڑا چیلنج بن گیا ہے ، مجھے محسوس ہوتا ہے کہ داعش مستقبل کا چیلنج ہے ، یہ ایک بڑا نام ہے ، القاعدہ کا بھی نام تھا لیکن اب داعش ایک بڑا نام ہے ۔ جنرل راحیل شریف نے افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دیا ۔ جنرل راحیل نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ اگر انہیں مذاکرات کی ٹیبل پر دوبارہ نہ لایا گیا تو طالبان داعش کے ساتھ الحاق کرسکتے ہیں ۔ آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان میں مفاہمت بہت اہمیت کی حامل ہے ، اگر ہم نے اسے صحیح طریقے سے نہ کیا تو طالبان دھڑے ایک بڑے نام کی جانب بڑھ سکتے ہیں اور وہ داعش ہے۔