اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

پی آئی پی آئی اےاور اور پالپا کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا،اندرون و بیرون ملک جانیوالی51 پروازیں منسوخ

datetime 3  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن) پی آئی اے اور پائلٹس ایسوسی ایشن کی تنظیم پالپا کے درمیان جاری تنازع شدت اختیار کر گیا ہے جس کے بعد مسلسل تیسرے روز پروازوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہے اور اب تک اندرون و بیرون ملک جانے والی 51 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے اور پالپا کے درمیان 16 گھنٹے سے زائد پرواز کرنے پر پائلٹوں کے لائسنس کی منسوخی کے معاملے پر شروع ہونے والا تنازع شدت اختیار کر گیا ہے اور ملک کے مختلف ایئر پورٹس سے اندرون و بیرون ملک جانے والی 51 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں جس کے باعث 5 ہزار سے زائد مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اب تک کراچی سے 21، راولپنڈی سے 12 اور لاہور میں 10 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔پالپا کے صدر عامر ہاشمی نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت معاملے کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے،حکومت نے پی آئی اے اور پالپا حکام کا اجلاس بلایا تھا تاہم ہمیں اس اجلاس میں شرکت کے لئے کوئی دعوت نامہ نہیں دیا گیا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ مختلف چینلز پر اس قسم کی خبریں چل رہی ہیں کہ پالپا کو مذاکرات کے لئے بلایا گیا لیکن انھوں نے مذکرات سے انکار کردیا، اس قسم کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، اگر مجھے بلایا جاتا تو جس طرح پہلے اجلاسوں میں شرکت کی آج کے اجلاس میں بھی شرکت کرتا۔ صدر پالپا نے مزید بتایا کہ اصل بات یہ ہے کہ ہماری تنظیم نے سول ایوی ایشن کی اینٹی ڈمپنگ پالیسی کی مخالفت کر رکھی ہے جو کہ چیئرمین کا کام تھا، چونکہ ڈی جی سول ایوی ایشن شجاعت عظیم کا کاروبار ہے اور وہ غیر ملکی ہوائی کمپنیوں کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں اس لئے پی آئی اے کو ترجیح نہیں دی جا رہی۔انہوں نے کہا کہ شجاعت عظیم کو سول ایوی ایشن کا کوئی تجربہ نہیں ہے اور وہ ایم ڈی پی آئی کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں۔ شجاعت عظیم کو جو بات ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کہہ دیتے ہیں یہ وہی میڈیا میں آکر کہہ دیتے ہیں، دوسری جانب ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کا ذاتی مفاد بھی ہے کہ وہ 60 سال کے بعد بھی کام کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ پہلے بھی جو مذاکرات ہوئے، اس کے بعد جو معاہدہ ہوا اسے رد کر دیا گیا، ہمیں مسافروں کی پریشانی کا بھی احساس ہے اور اس پر ان سے معافی چاہتے ہیں لیکن حکومت معاملے کو سلجھانہ ہی نہیں چاہتی تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…