بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پی آئی پی آئی اےاور اور پالپا کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا،اندرون و بیرون ملک جانیوالی51 پروازیں منسوخ

datetime 3  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن) پی آئی اے اور پائلٹس ایسوسی ایشن کی تنظیم پالپا کے درمیان جاری تنازع شدت اختیار کر گیا ہے جس کے بعد مسلسل تیسرے روز پروازوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہے اور اب تک اندرون و بیرون ملک جانے والی 51 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے اور پالپا کے درمیان 16 گھنٹے سے زائد پرواز کرنے پر پائلٹوں کے لائسنس کی منسوخی کے معاملے پر شروع ہونے والا تنازع شدت اختیار کر گیا ہے اور ملک کے مختلف ایئر پورٹس سے اندرون و بیرون ملک جانے والی 51 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں جس کے باعث 5 ہزار سے زائد مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اب تک کراچی سے 21، راولپنڈی سے 12 اور لاہور میں 10 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔پالپا کے صدر عامر ہاشمی نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت معاملے کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے،حکومت نے پی آئی اے اور پالپا حکام کا اجلاس بلایا تھا تاہم ہمیں اس اجلاس میں شرکت کے لئے کوئی دعوت نامہ نہیں دیا گیا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ مختلف چینلز پر اس قسم کی خبریں چل رہی ہیں کہ پالپا کو مذاکرات کے لئے بلایا گیا لیکن انھوں نے مذکرات سے انکار کردیا، اس قسم کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، اگر مجھے بلایا جاتا تو جس طرح پہلے اجلاسوں میں شرکت کی آج کے اجلاس میں بھی شرکت کرتا۔ صدر پالپا نے مزید بتایا کہ اصل بات یہ ہے کہ ہماری تنظیم نے سول ایوی ایشن کی اینٹی ڈمپنگ پالیسی کی مخالفت کر رکھی ہے جو کہ چیئرمین کا کام تھا، چونکہ ڈی جی سول ایوی ایشن شجاعت عظیم کا کاروبار ہے اور وہ غیر ملکی ہوائی کمپنیوں کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں اس لئے پی آئی اے کو ترجیح نہیں دی جا رہی۔انہوں نے کہا کہ شجاعت عظیم کو سول ایوی ایشن کا کوئی تجربہ نہیں ہے اور وہ ایم ڈی پی آئی کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں۔ شجاعت عظیم کو جو بات ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کہہ دیتے ہیں یہ وہی میڈیا میں آکر کہہ دیتے ہیں، دوسری جانب ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کا ذاتی مفاد بھی ہے کہ وہ 60 سال کے بعد بھی کام کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ پہلے بھی جو مذاکرات ہوئے، اس کے بعد جو معاہدہ ہوا اسے رد کر دیا گیا، ہمیں مسافروں کی پریشانی کا بھی احساس ہے اور اس پر ان سے معافی چاہتے ہیں لیکن حکومت معاملے کو سلجھانہ ہی نہیں چاہتی تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…