اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے ہوا بازی نے پالپا نمائندوں اور پی آئی اے انتظامیہ کو آج اسلام آباد طلب کر لیا۔ پالپا کا کہنا ہے انہیں کوئی دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا اور 2روز میں 50پروازیں منسوخ ہونے کے باوجود تنازع اب بھی حل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔چیرمین پی آئی اے ناصر جعفر نے مشاورت کے لئے سی بی اے اور ایسوسی ایشنز کا اجلاس بلایا تو اس میں اصل فریق پالپا اور ایرکرافٹ انجینئرز کی تنظیم سیب موجود نہیں تھی۔ چیئرمین پی آئی اے نے بعد میں پریس کانفرنس کی تو اس میں بھی بحران کے حل کے لئے کسی ٹھوس اقدام کا ذکر نہیں تھا۔ انھوں نے احتجاج کو بلاجواز قرار دیا اور کہا کہ پالپا کے ورکنگ ایگریمنٹ کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ جس میں مراعات پہلے ہی بہت زیادہ ہیں۔پالپا کا احتجاج 60سال سے زیادہ کی عمر کے پائیلٹوں کی کنٹریکٹ پر بھرتی، پروموشن بورڈ اور فلائنگ ڈیوٹی کے اوقات کی پابندی نہ ہونے سمیت ورکنگ ایگریمنٹ پر عمل نہ ہونے کے خلاف ہے۔ پالپا کے صدر کیپٹن عامر ہاشمی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ معاملہ حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔پریس کانفرس میں سینئر اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر عقیل صدیقی نے کہا کہ ہڑتال کی ضرورت نہیں، پالپا مذاکرات کرے۔ سی بی اے ایر لیگ کے صدر شمیم اکمل نے کہا کہ پالپا کا طرز عمل شرارتی بچے جیسا ہے۔قومی ایرلائن پی آئی اے کی قیادت بحران کے حل میں ناکام تو دوسری جانب پائیلٹوں کی تنظیم پالپا اپنے مطالبات کے لئے انتہائی اقدام پر ڈٹی دکھائی دیتی ہے اور نتیجہ یہ ہے کہ پی آئی اے کی تقریبا50 پروازیں منسوخ ہوچکی ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں مسافر پریشان ہیں















































