کابل(نیوزڈیسک)افغانستان نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے کہ پشاور میں پاک فضائیہ کے اڈے پر ہونیوالے حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی اور اسے کنٹرول بھی یہاں سے کیا جا رہا تھا ۔سی این این کے مطابق افغان صدر کی جانب سے ٹوئٹر پر دیئے گئے ایک بیان میں ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ افغانستان خود دہشت گردی کا شکا ر ہے اور ہم اس کے شکار لوگوں کے دکھ اور درد کو سمجھتے ہیں اور پشاور حملے کے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ دریں اثناءافغان صدر کے نائب ترجمان سید ظفر ہاشمی نے مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم بے بنیاد الزمات کو مسترد کرتے ہیں کہ پشاور میں حملے کی منصوبہ بندی اور کنٹرول افغانستان میں تھا ۔ ترجمان نے کہا کہ افغانستان دہشتگردی سے بری طرح متاثر ہوا ہے اور اس نے دہشتگردوں کیخلاف سخت کارروائی کا عزم کر رکھا ہے کیونکہ دہشتگردی خطے میں امن اور استحکام کیلئے خطرہ ہے ۔ افغان صدر کے ترجمان نے ایسے وقت میں یہ بات کہی ہے کہ جبکہ پاکستان کے عسکری ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران یہ انکشافات کئے تھے اور کہا تھا کہ اس حوالے سے تمام تر ثبوت افغان حکومت کو دیئے جائیں گے ۔ پاکستان کی طرف سے ثبوت دیئے جانے سے قبل ہی افغان صدارتی نائب ترجمان کا یہ رد عمل سامنے آیا ہے۔