اٹک(نیوزڈیسک) بڈھ بیر میں پاک فضائیہ کے کیمپ پر حملہ آور دہشت گردوں کیخلاف فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنیوالے کیپٹن اسفند یار بخاری کی تدفین فوجی اعزاز کے ساتھ کردی گئی۔بڈھ بیر میں پاک فضائیہ کے کیمپ پر حملہ آور دہشت گردوں کیخلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے کیپٹن اسفندیار بخاری کی نماز جنازہ ان کے آبائی شہر اٹک مین ادا کی گئی جس میں سول و عسکری حکام کے ساتھ علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جس کےبعد انہیں فوجی اعزاز کے ساتھ آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔تدفین کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہو ئے شہید کیپٹن کے والد کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے بیٹے کی شہادت پر فخر ہے جب کہ ان کی شدید خواہش تھی کہ ان کا بیٹا ڈاکٹر بنے مگر وہ فوجی وردی پہننا چاہتا تھا جس پر بیٹے کی ضد کے سامنے اپنی خواہش قربان کردی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بیٹا ہر میدان میں جیتتا رہا ہے اور آج شدت پسندوں کیساتھ بھی مقابلے میں اس نے میدان مار لیا ہے۔کیپٹن اسفند یار کا جسد خاکی گزشتہ رات جب قومی پرچم میں لپیٹ کر ان کے آبائی علاقے چھوئی روڈ پر واقع گھر منتقل کیا گیا تو رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، شہریوں کی بڑی تعداد شہید کیپٹن کا دیدار کرنے کے لیے امڈ آئی جب کہ شہید کے والد نے بیٹے کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔کیپٹن اسفندیار بخاری جناح ونگ کے کمانڈر تھے اور کوئیک رسپانس ایکشن کے دوران اپنے گروپ کی کمانڈ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔ 14 اگست 1988 کو پیدا ہونیوالے اسفندیار بخاری نے ابتدائی تعلیم اے پی ایس کیڈٹ کالج حسن ابدال سے حاصل کی۔ پی ایم اے 118 لانگ کورس میں بہترین کیڈٹ کا اعزاز اپنے نام کیا جس پر انہیں اعزازی شمشیر سے نوازا گیا جب کہ ان کا تعلق 11 ایف ایف رجمنٹ سے تھا۔ کاکول اکیڈمی میں 25 اکتوبر 2008 کو پاسنگ آؤٹ پریڈ میں اس وقت کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے انھیں اعزازی شمشیر عطاکی تھی۔