مکہ مکرمہ(نیوزڈیسک)مکہ مکرمہ میں طوفانی بارش اورتیز ہواﺅں کے باعث توسیع کے کام میں مصروف کرین گرنے سے 87عازمین حج شہید اور200سے زائد زخمی ہوگئے،حادثے کے وقت عازمین کی بڑتی تعدادحرم کی حدودمیں موجود تھی،کرین توازن بگڑنے کے باعث مسجد کی چھت پھاڑکرصحن میں جاگری،صدرمملکت ممنون حسین اوروزیراعظم نوازشریف نے حادثے میں ہونے والے جانی نقصان اوربڑی تعدادمیں لوگوں کے زخمی ہونے پر دلی تعزیت اورہمدری کا اظہارکرتے ہوئے جاں بحق افرادکی درجات کی بلندی کی دعاکی ہے،عرب میڈیاکے مطابق مسجد الحرام میں ان دنوں توسیعی منصوبے کے حوالے سے تعمیراتی کام جاری ہے جمعہ کو حادثہ حرم کے صحن میں صفاءکے باہراس وقت پیش آیاجب مسجد الحرام کے احاطے میں تعمیراتی کام کرنے والی کرین موسم کی خرابی کی وجہ سے بارش کے ساتھ انتہائی تیز ہوائیں چلنے سے توازن قائم نہ رکھ سکی اورمسجد کی چھت پھاڑتے ہوئے نیچے جا گری، حادثے کے وقت عازمین کی بڑی تعدادحرم شریف کی حدودمیں موجود تھی،اطلاعات کے مطابق حادثے میں 87افرادشہید جبکہ 200سے زائد افرادزخمی ہوئے ہیں،زخمیوں کوفوری طورپر مقامی اسپتال میں منتقل کردیاگیا،حکام نے بتایاکہ اس وقت دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے مکہ پہنچے ہوئے ہیں، عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق کرین تیز ہواﺅں کی وجہ سے توازن قائم نہ رکھ سکی اورمسجد کی چھت پھاڑتے ہوئے نیچے جا گری،ادھرصدرمملکت ممنون حسین نے حادثے پرگہرے رنج اورافسوس کا اظہارکرتے ہوئے جاں بحق افرادکے لواحقین اورسعودی حکومت سے تعزیت کا اظہارکیا ہے جبکہ وزیراعظم نوازشریف نے حادثے میں ہونے والے جانی نقصان اوربڑی تعدادمیں لوگوں کے زخمی ہونے پر دلی تعزیت اورہمدری کا اظہارکرتے ہوئے جاں بحق افرادکی درجات کی بلندی کی دعاکی ہے اورپاکستانی سفیر کو ہدایت کی ہے کہ حادثے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کے لیے اسپتال پہنچیں،پاکستانی سفیر منظورالحق کے مطابق حادثے کے حوالے سے سعودی حکام سے رابطے میں ہیں،اورپاکستانیوں کے شہید یازخمی ہونے سے متعلق معلومات حاصل کی جارہی ہیں،قبل ازیںپاکستانی ترجمان دفترخارجہ نے بتایاکہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے سے رابطے میں ہیں اورحادثے کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں،واضح رہے کہ حاجیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظرسعودی حکام کی جانب سے مکہ میں حرم کی حدود میںتوسیع کے لیے تعمیراتی کام ایک عرصے سے جاری ہے،دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان فریض حج کی ادائیگی کے لیے مکہ پہنچے ہوئے ہیں اور رواں سال حج کے لیے 30 لاکھ سے زیادہ مسلمانوں کی سعودی عرب آمد متوقع ہے۔