کراچی(نیوز ڈیسک)امریکی اخبار’’وال اسٹریٹ جرنل‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد روس کے قریب اور امریکا سے دور ہو رہا ہے، دیگر اسٹریٹجک آپشنز پر انحصار نے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کردیاہے، جنگی ہیلی کاپٹروں کی فراہمی، دور ارب ڈالر کی لاگت سے گیس پائپ لائن کی تعمیر اور اسٹیل مل کو اپ گریڈ کرنے جیسے روسی اقدامات سے پاکستان اپنے دیرینہ حریف کے قریب ہو رہا ہے۔ اخبار نے روس سے جنگی ہیلی کاپٹر کی خریداری کے پاکستانی معاہدے پر تفصیلی رپورٹ میں لکھا کہ روس نے پاکستان کو فوجی ہیلی کاپٹر ز فراہم کرنے کے علاوہ دو ارب ڈالر کی گیس پائپ لائن تعمیر کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ رو س پاکستان کی اسٹیل مل کو اپ گریڈ کرے گا۔جنوبی ایشیائی ملک پاکستان میں اس دہائی کی یہ سب سے بڑی روسی سرمایہ کاری ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام آباد کا جھکاؤ اپنے حریف روس کی طرف ہورہا ہے جبکہ دیرینہ حلیف امریکا سے پاکستان دور ہوتا دکھائی دیتا ہے۔واشنگٹن افغانستان سمیت خطے میں اسلامی عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ میں پاکستان کو ایک ناقابل اعتماد اتحادی کے طور پردیکھتا ہے۔پاکستان اور روس کے درمیان اعلیٰ سطحی دوروں کا سلسلہ جاری ہے، دونوں ممالک نے چار ہیلی کاپٹروں کی قیمت کو ظاہر نہیں کیا۔گزشتہ ماہ اوفا میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کی اور دفاع، تجارت اور توانائی میں ایک ’’کثیر الجہتی تعلقات‘‘ قائم کرنے کا اعلان کیا۔رپورٹ کے مطابق جغرافیائی و سیاسی لحاظ سے یہ دونوں ممالک کے لئیایک اہم تبدیلی ہے۔پاکستان نے اسی کی دہائی میں سووویت افواج کو شکست دینے کیلئے امریکا کے شانہ بشانہ کام کیا، اسی دوران روس بھارت کے قریب ہوگیا۔اب امریکا نے چین کی بڑھتی طاقت کے سامنے اسٹریٹجک مدمقابل کے طور پر بھارت کے پلڑے میں وزن ڈال دیا ہے۔ اس پیش رفت نے دو حریفوں روس اور پاکستان کو قریب کردیا ہے۔پاکستان کے سابق سینئر سفارت کار کا کہنا ہے کہ پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ امریکا کی کلائنٹ ریاست نہیں ہے۔پاکستان کے لئے امریکہ اہم رہے گا،تاہم دوسرے متبادل ہونا ضروری ہیں۔رپورٹ کے مطابق روس کراچی سے لاہور تک684میل کی گیس پائپ لائن تعمیر کرے گا۔حکام کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان آئندہ ماہ اس معاہدے پر دستخط متوقع ہیں۔ روسی صدر پیوٹن کے قریبی ساتھی کی کمپنی مجوزہ پائپ لائن بچھائے گی۔ انٹر اسٹیٹ گیس کے ایم ڈی کا کہناہے کہ نئی پائپ لائن 2018 میں مکمل ہوگی،یہ پائپ لائن 2 ارب کیوبک فٹ گیس یومیہ فراہم کرے گی جو پاکستان کی موجودہ گیس کی پیداوار کا نصف ہوگا۔Rostec اس منصوبے کے لئے درکار فنڈز اکٹھے کرے گی۔ یوکرائن میں روسی مداخلت کے بعد امریکا نے روسی کمپنیRostec پر مالی پابندیاں عائد کردی۔روسی اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ کے سینئر ریسرچ ایسوسی ایٹ کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ جغرافیائی نقطہ نظر سے روس کے لئے بہت اہم ہے،چین اور امریکہ کامقابلہ کرنے کے لئے روس مارکیٹ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔روس تک اسلام آباد کی رسائی کے باوجود، امریکاکے ساتھ پاکستا ن کے قریبی تعلقات جاری رہیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو فوجی امداد اورسازو سامان کا سب سے بڑا فراہم کنندہ امریکا ہے۔ امریکی کانگریشنل ریسرچ سروس کے مطابق 2002 کے بعد سے امریکا نے پاکستان کو سویلین اور فوجی امداد کی مد میں 31ارب ڈالر فراہم کیے ہیں۔پاکستان نے حال ہی میں ایک ارب ڈالر کے15 وائپر ہیلی کاپٹر اور ایک ہزار ہلفائر میزائل کے خریدنے کے معاہدے پر دستخط کیے۔روس اور چین دہشت گردی کے خاتمے کے لئے افغانستان اور پاکستان میں معاشی ترقی دیکھنا چاہتے ہیں۔ گزشتہ سال چین کے شمال مغربی علاقیسنکیانگ میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی میں پاکستان نے مدد کی۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بیجنگ کے اثر و رسوخ سے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان امن مذاکرات شروع ہوئے ان مذاکرات کے فروغ میں پاکستان نے مدد کی۔