پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

قومی اسمبلی میں تحریک انصاف ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کاہنگامہ

datetime 19  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)قومی اسمبلی میں تحریک انصاف ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے ارکان کی شدید نعرہ بازی اور ہنگامہ آرائی کے دوران گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس بل 2015 منظور کر لیا گیا اور پیپلز پارٹی کی چار ترامیم کو بھی بل کا حصہ بنا لیا گیا ۔ اس موقع پر اپوزیشن کی مذکورہ تین جماعتوں نے مک مکا نامنظور سندھ کا سودا نا منظور، ڈریکولین لاءنامنظور کے نعرے لگائے جس سے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی کیفیت پیدا ہو گئی اور اسی ہنگامہ آرائی کے باعث وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کے ایک بیان سے متعلق جمعیت علمائے اسلام (ف) کی تحریک التواءایوان میں پیش نہ کی جا سکی اور سپیکر سردار ایاز صادق نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا ۔ اس سے قبل جب وفاقی وزیرپیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بل ایوان میں پیش کرنے کی تحریک پیش کی تو پیپلز پارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر اس پر احتجاج شروع کر دیا تاہم ایوان میں حکومت ارکان کی اکثریت نے تحریک کی منظوری دیدی جس پر سپیکر نے شاہد خاقان عباسی کو بل پیش کرنے کی ہدایت کی تاہم اس دوران اپوزیشن کے سید نوید قمر ڈاکٹر فاروق ستار ڈاکٹر شیری مزاری اور دیگر ارکان مسلسل کھڑے ہو کر احتجاج کرتے رہے ۔ اس شور شرابے میں وفاقی وزیر پیٹرولیم نے بل ایوان میں پیش کیا اور سپیکر نے اپوزیشن کو بل پر بحث کرنے کی دعوت دی جس پر پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے بل پر بحث شروع کی اور بل پر کڑی تنقید کی جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے متعدد ارکان نے بل پر تفصیلی بحث کی تحریک انصاف کے حامد الحق نے بل کو قوم پر ڈرون حملہ قرار دیا ۔ اپوزیشن کی بحث کے بل وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے بل کے اغراض و مقاصد بیا کیے اور کہا کہ پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر کی چار ترامیم کو بھی بل کا حصہ بنا دیا گیا ہے ۔ وہ ترامیم پیش کریں حکومت اس کی مخالفت نہیں کریگی بعد ازاں سپیکر نے بل کو شق وار منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا تو تحریک انصاف ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور نا منظور نا منظور کے زور آور نعرے لگانے شروع کر دیئے ۔ اس دوران سپیکر نے پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر کو ترامیم پیش کرنے کی ہدایت کی تو مذکورہ تینوں جماعتوں کے ارکان نے مک مکا نا منظور ، سندھ کا سودا نا منظور، ہم نہیں مانتے مک مکا، پاکستان کا سودا نا منظور، فاٹا کا سودا نا منظور اور دیگر نعرے لگائے جس سے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی کیفیت پیدا ہو گئی اور کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی تھی اس ہنگامہ آرائی ، شور شرابے اور نعرے بازی میں حکومت اور پیپلز پارٹی کے ارکان کی منظوری سے بل منظور کر لیا گیا جس کے بعد سپیکر نے جے یو آئی ف کے مولانا امیر زمان کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کے ایک بیان سے متعلق تحریک التواءپیش کرنے کی ہدایت کی لیکن اپوزیشن ارکان کے نعرے بازی کے باعث وہ تحریک التواءپیش نہ کر سکے ۔ مولانا امیر زمان نے سپیکر سے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگ اس ایوان کے رکن نہیں ہیں انہیں باہر نکالا جائے ان کی اس بات پر اپوزیشن کی تینوں جماعتوں کے ارکان نے نعرے بازی میں شدت پیدا کر دی مولانا امیر زمان نے سپیکر سے کہا کہ وہ ارکان کو چپ کروائیں آپ اس ایوان کے محافظ ہیں مگر آپ کچھ نہیں کر رہے جس پر سپیکر نے مولانا امیر زمان سے کہا آپ سپیکر پر اعتراض نہیں کر سکتے جس ایشو پر بات کرنا چاہتے ہیں وہ کریں جس پر مولانا امیر زمان خاموش رہے تو سپیکر نے وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید سے کہا کہ وہ اس کی وضاحت کریں جو ایشو مولانا نے اٹھانا ہے ۔ وزیر اطلاعات نے اپوزیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ شور شرابہ ہے اس دوران وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نعرے لگانے والے ارکان کے پاس گئے اور انہیں کرانے کی کوشش کی لیکن ارکان مسلسل نعرے بازی کرتے رہے جس پر سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



غزوہ ہند


بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…