جمعرات‬‮ ، 17 جولائی‬‮ 2025 

این آ ر او کیس میں سپریم کورٹ کے قانونی نکات غیر متعلقہ تھے،جسٹس ثاقب نثار

datetime 19  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھارتی آئین کے آرٹیکل 13 کا حوالہ دیا۔ اس میں بنیادی حقوق کا تذکرہ ہے۔ بنیادی حقوق کو محدود کرنے بارے کی گئی ترمیم کو کالعدم قرار دیا گیا۔ آئین کے تحت دیئے گئے بنیادی حقوق میں ترمیم نہیں کی جا سکتی بھارتی آئین میں ترمیم کی گئی اور آرٹیکل میں ترمیم کر لی گئی۔ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ 175 آرٹیکل سے ملتا جلتا کوئی آرٹیکل بھارتی آئین میں موجود ہے کیونکہ ہمارے ہاں آئین اور قانون میں فرق بیان کیا گیا ہے۔ خالد انور نے کہا کہ ایسا کوئی آرٹیکل براہ راست موجود نہیں۔ بھارتی آئین میں جوڈیشل اختیارات واضح ہیں دو طرح کے عدالتی اختیارات ہیں ایک ہائی کورٹس کے پاس ہیں انتظامی احکامات کو غیر قانونی قرار دیا جا سکتا ہے۔ دوسرا بنیادی حقوق کے معاملات ہیں جن میں ایکٹ وغیرہ آجاتے ہیں کیسا ولندا بھارتی نے تیسری قسم بھی پیدا کر دی۔ جو آئین کے بنیادی آئینی ڈھانچے کی بات کی گئی ہے جس میں سپریم کورٹ کو بھارت میں اختیار دیا گیا ہے کہ از خود پیدا کردہ اختیار ہے جو کسی بھی ترمیم کو کالعدم قرار دے سکتی ہے۔ اگر بنیادی آئینی ڈھانچے کو متاثر کئے بغیر عدالت اپنا کوئی اختیار پیدا کرتی ہے تو اس کو تسلیم کرتا ہوں۔ امریکی قانون کہتا ہے کہ اس ملک میں بادشاہت قائم نہیں ہو سکتی اس لئے چیک اینڈ بیلنس کا نظام قائم کیا۔ امریکی آئین بنانے والوں نے بعض تصورات برطانوی آئین سے لئے ہیں۔ اختیارات کی تقسیم ایک اہم معاملہ ہے۔ عدلیہ انتظامیہ اور مقننہ کے درمیان اختیارات کی تقسیم بارے باہم احترام ہونا چاہئے۔ 13 آزاد ریاستوں نے اپنے آپ کو محفوظ بنانے کے تصور نے امریکہ کو اس سے ہٹ کر آئین بنانے پر آمادہ کیا کہ کوئی ان کے ملک پر قبضہ نہ کر سکے۔ فیڈرل لاءکا تصور اختیار کیا گیا۔ بھارت نے ترمیم کی پارلیمنٹ نے اعلیٰ عدلیہ کے اختیار کو تسلیم کیا انتظامیہ مقننہ اور عدلیہ کے اختیارات کیا ہیں؟ اس کا جائزہ لیا گیا۔ عدلیہ قانون بنا یا نافذ نہیں کر سکتی یہ صرف نگرانی کر سکتی ہے۔ اگر عدلیہ کے پاس آئین میں ترمیم کو چیک کرنے کا اختیار ہے تو یہ بنیادی طور پر غلط ہے۔ یہ قانون کی حکمرانی کے خلاف ہے۔ جنہیں قانون بنانا ہے تو وہ غلط قانون نہ بنائے۔ عدلیہ خود کو طاقتور بنانے کا اختیار نہیں رکھتی۔ انہوں نے بھارتی آئین کا آرٹیکل 31 پڑھ کر سنایا۔ ملکی پالیسیوں کو متاثر کرنے والا کوئی قانون نہیں بنایا جا سکتا۔ ہمارے ملک نے بھی اس کے اس آرٹیکل کو اپنا رکھا ہے۔ آرٹیکل 19 میں مختلف حقوق دیئے گئے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…