اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یمنی بحران کے باعث تہران اور ریاض کے مابین پہلے سے موجود کشیدگی کے تناظر میں سعودی عرب نے ایک ایسے ایرانی طیارے کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا ہے، جس میں سوار مسلمان عمرے کے لیے مکہ جا رہے تھے۔سعودی دارالحکومت ریاض سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق شہری ہوا بازی کے ملکی ادارے کے حکام نے اس ایرانی طیارے کو سعودی فضائی حدود میں داخلے سے اس لیے روک دیا کہ اس کے لیے سعودی عرب کی حدود میں داخلے کی پہلے سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔ایرانی طیارے میں 260 ایرانی مسلمان سوار تھے، جو عمرے کے لیے مکہ آنا چاہتے تھے۔ سعودی سول ایوی ایشن حکام نے کہا، ”یہ واقعہ بدھ آٹھ اپریل کی سہ پہر پیش آیا اور اس مسافر ہوائی جہاز کو سعودی عرب کی طرف سفر کے دوران ہی اس لیے واپس بھیج دیا گیا کہ اس کے لیے متعلقہ ایئر لائن کے نمائندوں نے سعودی فضائی حدود میں داخلے کی قبل از وقت اجازت نہیں لی تھی۔“سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی سول ایوی ایشن کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ایسا چاہے کسی ایرانی فضائی کمپنی کی طرف سے کیا جائے یا کسی دوسری ایئر لائن کی طرف سے، سعودی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ترجمان نے کہا، ”ہوائی جہاز کسی بھی ایئر لائن کا ہو، اس کی آپریٹر کمپنی کو سعودی فضائی حدود میں داخلے کے لیے سفر شروع کرنے سے پہلے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرنا ہوتا ہے۔